8. کیونکہ اُس نے فرمایا یقِیناً وہ میرے ہی لوگ ہیں ۔ اَیسی اَولاد جو بے وفائی نہ کرے گی ۔ چُنانچہ وہ اُن کا بچانے والا ہُوا۔
9. اُن کی تمام مُصِیبتوں میں وہ مُصِیبت زدہ ہُؤا اوراُس کے حضُور کے فرِشتہ نے اُن کو بچایا ۔ اُس نے اپنی اُلفت اور رحمت سے اُن کا فِدیہ دِیا ۔ اُس نے اُن کو اُٹھایااور قدِیم سے ہمیشہ اُن کو لِئے پِھرا۔
10. لیکن وہ باغی ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کی رُوحِ قُدس کو غمگِین کِیا ۔ اِس لِئے وہ اُن کا دُشمن ہو گیا اوراُن سے لڑا۔
11. پِھر اُس نے اگلے دِنوں کو اور مُوسیٰ کو اور اپنے لوگوں کو یاد کِیا اور فرمایا وہ کہاں ہے جو اُن کو اپنے گلّہ کے چَوپانوں سمیت سمُندر میں سے نِکال لایا؟ وہ کہاں ہے جِس نے اپنی رُوحِ قُدس اُن کے اندر ڈالی؟۔
12. جِس نے مُوسیٰ کے دہنے ہاتھ پر اپنے جلالی بازُو کو ساتھ کر دِیا اور اُن کے آگے پانی کو چِیرا تاکہ اپنے لِئے ابدی نام پَیدا کرے؟۔
13. جو گہراؤ میں سے اُن کو اِس طرح لے گیاجِس طرح بیابان میں سے گھوڑا اَیسا کہ اُنہوں نے ٹھوکر نہ کھائی؟۔
14. جِس طرح مویشی وادی میں چلے جاتے ہیں اُسی طرح خُداوندکی رُوح اُن کو آرام گاہ میں لائی اور اُسی طرح تُو نے اپنی قَوم کی ہدایت کی تاکہ تُو اپنے لِئے جلِیل نام پَیدا کرے۔
15. آسمان پر سے نِگاہ کر اور اپنے مُقدّس اور جلِیل مسکن سے دیکھ ۔ تیری غَیرت اور تیری قُدرت کے کام کہاں ہیں؟ تیری دِلی رحمت اور تیری شفقت جو مُجھ پر تھی مَوقُوف ہو گئی۔
16. یقِیناً تُو ہمارا باپ ہے ۔ اگرچہ ابرہا م ہم سے ناواقِف ہو اور اِسرائیل ہم کو نہ پہچانے ۔ تُو اَے خُداوند ہمارا باپ اور فِدیہ دینے والا ہے ۔ تیرا نام ازل سے یِہی ہے۔
17. اَے خُداوند تُو نے ہم کو اپنی راہوں سے کیوں گُمراہ کِیا اور ہمارے دِلوں کو سخت کِیا کہ تُجھ سے نہ ڈریں؟ اپنے بندوں کی خاطِر اپنی مِیراث کے قبائِل کی خاطِر باز آ۔
18. تیرے مُقدّس لوگ تھوڑی دیر تک قابِض رہے ۔ اب ہمارے دُشمنوں نے تیرے مَقدِس کو پامال کر ڈالا ہے۔
19. ہم تو اُن کی مانِند ہُوئے جِن پر تُو نے کبھی حُکومت نہ کی اور جو تیرے نام سے نہیں کہلاتے۔