15. اور چھوٹا آدمی جُھکایا جائے گا اور بڑا آدمی پست ہوگا اور مغرُوروں کی آنکھیں نِیچی ہو جائیں گی۔
16. لیکن ربُّ الافواج عدالت میں سر بُلند ہو گا اور خُدایِ قُدُّوس کی تقدِیس صداقت سے کی جائے گی۔
17. تب برّے گویا اپنی چراگاہوں میں چریں گے اور دَولت مندوں کے وِیران کھیت پردیسیوں کے گلّے کھائیں گے۔
18. اُن پر افسوس جو بطالت کی طنابوں سے بدکرداری کو اورگویا گاڑی کے رسّوں سے گُناہ کو کھینچ لاتے ہیں۔
19. اور جو کہتے ہیں کہ وہ جلدی کرے اور پُھرتی سے اپناکام کرے کہ ہم دیکھیں اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی مشورَت نزدِیک ہو اور آن پُہنچے تاکہ ہم اُسے جانیں!۔
20. اُن پر افسوس جو بدی کو نیکی اور نیکی کو بدی کہتے ہیں اور نُور کی جگہ تارِیکی کو اور تارِیکی کی جگہ نُورکو دیتے ہیں اور شِیرِینی کے بدلے تلخی اور تلخی کے بدلے شِیرِینی رکھتے ہیں!۔
21. اُن پر افسوس جو اپنی نظر میں دانِش مند اور اپنی نِگاہ میں صاحِبِ اِمتیاز ہیں!۔
22. اُن پر افسوس جو مَے پِینے میں زورآور اور شراب مِلانے میں پہلوان ہیں۔
23. جو رِشوت لے کر شرِیروں کو صادِق اورصادِقوں کو ناراست ٹھہراتے ہیں!۔