14. تُم سب جمع ہو کر سُنو ۔اُن میں سے کِس نے اِن باتوں کی خبر دیہے؟ وہ جِسے خُداوند نے پسند کِیا ہےاُس کی خُوشی کو بابل کے مُتعلِّق عمل میںلائے گااور اُسی کا ہاتھ کسدیوں کی مُخالفت میں ہو گا۔
15. مَیں نے ہاں مَیں ہی نے کہا ۔ مَیں ہی نے اُسے بُلایا۔مَیں اُسے لایا ہُوں اور وہ اپنی روِش میںبرومند ہوگا۔
16. میرے نزدِیک آؤ اور یہ سُنو ۔مَیں نے شرُوع ہی سے پوشِیدگی میں کلامنہیں کِیا ۔جِس وقت سے کہ وہ تھامَیں وہِیں تھااور اب خُداوند خُدا نے اور اُس کی رُوح نے مُجھ کو بھیجا ہے۔ اپنی اُمّت کے لِئے خُداوندکا منصُوبہ
17. خُداوند تیرا فِدیہ دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوس یُوںفرماتا ہے کہمَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جوتُجھے مُفِید تعلِیمدیتا ہُوںاور تُجھے اُس راہ میں جِس میں تُجھے جانا ہے لےچلتا ہُوں۔
18. کاش کہ تُو میرے احکام کا شِنوا ہوتااور تیری سلامتی نہر کی مانِند اور تیری صداقتسمُندر کی مَوجوں کی مانِندہوتی۔
19. تیری نسل ریت کی مانِند ہوتی اور تیرے صُلبی فرزنداُس کے ذرّوں کی مانِند بکثرت ہوتےاور اُس کا نام میرے حضُور سے کاٹا اور مِٹایانہ جاتا۔
20. تُم بابل سے نِکلو ۔ کسدیوں کے درمِیان سےبھاگو۔ نغمہ کی آواز سے بیان کرو ۔ اِسے مشہُورکرو ۔ ہاں اِس کی خبر زمِین کے کناروںتک پُہنچاؤ ۔کہتے جاؤ کہ خُداوند نے اپنے خادِم یعقُو ب کافِدیہ دِیا۔
21. اور جب وہ اُن کو بیابان میں سے لے گیاتو وہ پِیاسے نہ ہُوئے ۔اُس نے اُن کے لِئے چٹان میں سے پانی نِکالا۔اُس نے چٹان کو چِیرا اور پانی پُھوٹ نِکلا۔