15. دیکھ قَومیں ڈول کی ایک بُوند کی مانِند ہیںاور ترازُوکی بارِیک گرد کی مانِند گِنی جاتی ہیں ۔دیکھ وہ جزِیروں کو ایک ذرّہ کی مانِند اُٹھا لیتا ہے۔
16. لُبنان اِیندھن کے لِئے کافی نہیںاور اُس کے جانورسوختنی قُربانی کے لِئے بس نہیں۔
17. سب قَومیں اُس کی نظر میں ہیچ ہیں بلکہ وہ اُسکے نزدِیک بطالت اور ناچِیز سے بھی کمتر گِنیجاتی ہیں۔
18. پس تُم خُدا کو کِس سے تشبِیہ دو گے؟اور کَون سی چِیزاُس سے مُشابہ ٹھہراؤ گے؟۔
19. تراشی ہُوئی مُورت! کارِیگر نے اُسے ڈھالااور سُناراُس پر سونا مڑھتا ہےاور اُس کے لِئے چاندی کی زنجِیریں بناتا ہے۔
20. اور جو اَیسا تہی دست ہے کہ اُس کے پاس نذرگُذراننے کو کُچھ نہیںوہ اَیسی لکڑی چُن لیتا ہے جو سڑنے والی نہ ہو ۔وہ ہوشیار کارِیگر کی تلاش کرتا ہے تاکہ اَیسیمُورت بنائے جو قائِم رہ سکے۔
21. کیا تُم نہیں جانتے؟کیا تُم نے نہیں سُنا؟کیا یہ بات اِبتدا ہی سے تُم کو بتائی نہیں گئی؟کیا تُم بِنایِ عالم سے نہیں سمجھے؟۔
22. وہ مُحِیطِ زمِین پر بَیٹھا ہےاور اُس کے باشِندے ٹِڈّوں کی مانِند ہیں۔وہ آسمان کو پردہ کی مانِند تانتا ہےاور اُس کو سکُونت کے لِئے خَیمہ کی مانِند پَھیلاتاہے۔
23. جو شاہزادوں کو ناچِیز کر ڈالتااور دُنیا کے حاکِموں کو ہیچ ٹھہراتا ہے۔
24. وہ ہنُوز لگائے نہ گئےوہ ہنُوز بوئے نہ گئے ۔اُن کاتنہ ہنُوز زمِین میں جڑ نہ پکڑ چُکاکہ وہ فقط اُن پر پُھونک مارتا ہے اور وہ خُشکہو جاتے ہیںاور گِردباداُن کو بُھوسے کی مانِند اُڑا لے جاتا ہے۔
25. وہ قُدُّوس فرماتا ہے تُم مُجھے کِس سے تشبِیہ دو گے ؟اور مَیں کِس چِیز سے مُشابہ ہُوں گا۔