یسعیاہ 36:11-22 Urdu Bible Revised Version (URD)

11. تب الیاقِیم اور شبنا اور یُوآخ نے ربشا قی سے عرض کی کہ اپنے خادِموں سے ارامی زُبان میں بات کر کیونکہ ہم اُسے سمجھتے ہیں اور دِیوار پر کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے یہُودیوں کی زُبان میں ہم سے بات نہ کر۔

12. لیکن ربشا قی نے کہا کیا میرے آقا نے مُجھے یہ باتیں کہنے کو تیرے آقا کے پاس یا تیرے پاس بھیجا ہے؟ کیا اُس نے مُجھے اُن لوگوں کے پاس نہیں بھیجا جو تُمہارے ساتھ اپنی ہی نجاست کھانے اور اپنا ہی قارُورہ پِینے کو دِیوارپر بَیٹھے ہیں؟۔

13. پِھر ربشا قی کھڑا ہو گیا اور یہُودیوں کی زُبان میں بُلند آواز سے یُوں کہنے لگا کہ ملکِ مُعظّم شاہِ اسُور کا کلام سُنو۔

14. بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دے کیونکہ وہ تُم کو چُھڑا نہیں سکے گا۔

15. اور نہ وہ یہ کہہ کر تُم سے خُداوند پر بھروسا کرائے کہ خُداوند ضرُور ہم کو چُھڑائے گا اور یہ شہر شاہِ اسُور کے حوالہ نہ کِیا جائے گا۔

16. حِزقیاہ کی نہ سُنو کیونکہ شاہِ اسُور یُوں فرماتاہے کہ تُم مُجھ سے صُلح کر لو اور نِکل کر میرے پاس آؤ اور تُم میں سے ہر ایک اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کا میوہ کھاتا اور اپنے حَوض کا پانی پِیتا رہے۔

17. جب تک کہ مَیں آ کر تُم کو اَیسے مُلک میں نہ لے جاؤُں جو تُمہارے مُلک کی مانِند غلّہ اور مَے کا مُلک ۔ روٹی اور تاکِستانوں کا مُلک ہے۔

18. خبردار! اَیسا نہ ہو کہ حِزقیاہ تُم کو یہ کہہ کرترغِیب دے کہ خُداوند ہم کو چُھڑائے گا کیا قَوموں کے معبُودوں میں سے کِسی نے بھی اپنے مُلک کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے؟۔

19. حمات اور ارفا د کے دیوتا کہاں ہیں؟ سِفروائِیم کے دیوتا کہاں ہیں؟ کیا اُنہوں نے سامرِ یہ کو میرے ہاتھ سے بچا لِیا؟۔

20. اِن مُلکوں کے تمام دیوتاؤں میں سے کِس کِس نے اپنامُلک میرے ہاتھ سے چُھڑا لِیا جو خُداوند بھی یروشلیِم کو میرے ہاتھ سے چُھڑالے گا؟۔

21. لیکن وہ خاموش رہے اور اُس کے جواب میں اُنہوں نے ایک بات بھی نہ کہی کیونکہ بادشاہ کا حُکم یہ تھا کہ اُسے جواب نہ دینا۔

22. اور الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھااور شبناہ مُنشی اور یُوآخ بِن آسف مُحرِّر اپنے کپڑے چاک کِئے ہُوئے حِزقیاہ کے پاس آئے اور ربشا قی کی باتیں اُسے سُنائِیں۔

یسعیاہ 36