2. وہ مُجھ سے پُوچھے بغیر مِصر کو جاتے ہیں تاکہ فِرعو ن کے پاس پناہ لیں اور مِصر کے سایہ میں امن سے رہیں۔
3. لیکن فِرعو ن کی حِمایت تُمہارے لِئے خجالت ہو گی اورمِصر کے سایہ میں پناہ لینا تُمہارے واسطے رُسوائی ہوگا۔
4. کیونکہ اُس کے سردار ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنِیس میں جا پُہنچے۔
5. وہ اُس قَوم سے جو اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچا سکے اور مدد و یاری نہیں بلکہ خجالت اور ملامت کا باعِث ہوشرمِندہ ہوں گے۔
6. جنُوب کے جانوروں کی بابت بارِ نبُوّت ۔دُکھ اور مُصِیبت کی سرزمِین میں جہاں سے نر و مادہ شیرِ بَبر اور افعی اور اُڑنے والے آتشی سانپ آتے ہیں وہ اپنی دَولت گدھوں کی پِیٹھ پر اور اپنے خزانے اُو نٹوں کے کوہان پر لاد کر اُس قَوم کے پاس لے جاتے ہیں جِس سے اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچے گا۔
7. کیونکہ مِصریوں کی کُمک باطِل اور بے فائِدہ ہو گی اِسی سبب سے مَیں نے اُسے رہب کہا جو سُست بَیٹھی ہے۔
8. اب جا کر اُن کے سامنے اِسے تختی پر لِکھ اور کِتاب میں قَلم بند کر تاکہ آیندہ ابدُالآباد تک قائِم رہے۔
9. کیونکہ یہ باغی لوگ اور جُھوٹے فرزند ہیں جو خُداوندکی شرِیعت کو سُننے سے اِنکار کرتے ہیں۔
10. جو غَیب بِینوں سے کہتے ہیں غَیب بِینی نہ کرو اورنبِیوں سے کہ ہم پر سچّی نُبُوّتیں ظاہِر نہ کرو ۔ ہم کو خُوش گوار باتیں سُناؤ اور ہم سے جُھوٹی نبُوّت کرو۔