1. ارئییل پر افسوس ۔ اریئیل اُس شہر پر جہاں داؤُد خَیمہ زن ہُؤا! سال پر سال زِیادہ کرو ۔ عِید پر عِیدمنائی جائے۔
2. تَو بھی مَیں ارئییل کو دُکھ دُوں گا اور وہاں نَوحہ اور ماتم ہو گا پر میرے لِئے وہ ارئییل ہی ٹھہرے گا۔
3. مَیں تیرے خِلاف گِردا گِرد خَیمہ زن ہُوں گا اور مورچہ بندی کر کے تیرا مُحاصرہ کرُوں گا اور تیرے خِلاف دمدمہ باندُھوں گا۔
4. اور تُو پست ہو گا اور زمِین پر سے بولے گا اور خاک پر سے تیری آواز دِھیمی آئے گی ۔ تیری صدا بُھوت کی سی ہو گی جو زمِین کے اندر سے نِکلے گی اور تیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلُوم ہو گی۔