7. نئی مَے غمزدہ اور تاک پژمُردہ ہے اور سب جو دِ لشادتھے آہ بھرتے ہیں۔
8. ڈھولکوں کی خُوشی بند ہو گئی ۔ خُوشی منانے والوں کاغُل و شور تمام ہُؤا ۔ بربط کی شادمانی جاتی رہی۔
9. وہ پِھر گِیت کے ساتھ مَے نہیں پِیتے ۔ پِینے والوں کو شراب تلخ معلُوم ہو گی۔
10. سُنسان شہر وِیران ہو گیا ہر ایک گھر بند ہو گیا کہ کوئی اندر نہ جا سکے۔
11. مَے کے لِئے بازاروں میں واوَیلا ہو رہا ہے ۔ ساری خُوشی پر تارِیکی چھا گئی ۔ مُلک کی عِشرت جاتی رہی۔