6. اِس سبب سے لَعنت نے زمِین کو نِگل لِیا اور اُس کے باشِندے مُجرِم ٹھہرے اور اِسی لِئے زمِین کے لوگ بھسم ہُوئے اور تھوڑے سے آدمی بچ گئے۔
7. نئی مَے غمزدہ اور تاک پژمُردہ ہے اور سب جو دِ لشادتھے آہ بھرتے ہیں۔
8. ڈھولکوں کی خُوشی بند ہو گئی ۔ خُوشی منانے والوں کاغُل و شور تمام ہُؤا ۔ بربط کی شادمانی جاتی رہی۔
9. وہ پِھر گِیت کے ساتھ مَے نہیں پِیتے ۔ پِینے والوں کو شراب تلخ معلُوم ہو گی۔
10. سُنسان شہر وِیران ہو گیا ہر ایک گھر بند ہو گیا کہ کوئی اندر نہ جا سکے۔
11. مَے کے لِئے بازاروں میں واوَیلا ہو رہا ہے ۔ ساری خُوشی پر تارِیکی چھا گئی ۔ مُلک کی عِشرت جاتی رہی۔
12. شہر میں وِیرانی ہی وِیرانی ہے اور پھاٹک توڑ پھوڑدِئے گئے۔
13. کیونکہ زمِین میں لوگوں کے درمِیان یُوں ہو گا جَیسازَیتُون کا درخت جھاڑا جائے۔ جَیسے انگُور توڑنے کے بعد خوشہ چِینی۔
14. وہ اپنی آواز بُلند کریں گے ۔ وہ گِیت گائیں گے ۔ خُداوندکے جلال کے سبب سے سمُندر سے للکاریں گے۔
15. پس تُم مشرِق میں خُداوند کی اور سمُندر کے جزِیروں میں خُداوند کے نام کی جو اِسرائیل کا خُدا ہے تمجِیدکرو۔