4. زمِین غمگِین ہوتی اور مُرجھاتی ہے ۔ جہان بیتاب اورپژمُردہ ہوتا ہے ۔ زمِین کے عالی قدر لوگ ناتوان ہوتے ہیں۔
5. زمِین اپنے باشِندوں سے نِجس ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے شرِیعت کو عدُول کِیا ۔ آئِین سے مُنحرف ہُوئے ۔ عہد ِابدی کو توڑا۔
6. اِس سبب سے لَعنت نے زمِین کو نِگل لِیا اور اُس کے باشِندے مُجرِم ٹھہرے اور اِسی لِئے زمِین کے لوگ بھسم ہُوئے اور تھوڑے سے آدمی بچ گئے۔
7. نئی مَے غمزدہ اور تاک پژمُردہ ہے اور سب جو دِ لشادتھے آہ بھرتے ہیں۔
8. ڈھولکوں کی خُوشی بند ہو گئی ۔ خُوشی منانے والوں کاغُل و شور تمام ہُؤا ۔ بربط کی شادمانی جاتی رہی۔
9. وہ پِھر گِیت کے ساتھ مَے نہیں پِیتے ۔ پِینے والوں کو شراب تلخ معلُوم ہو گی۔
10. سُنسان شہر وِیران ہو گیا ہر ایک گھر بند ہو گیا کہ کوئی اندر نہ جا سکے۔