4. کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ مَیں اپنے مسکن میں تابِشِ آفتاب کی مانِند اور موسِم دِرَوکی گرمی میں شبنم کے بادل کی طرح سکُون کے ساتھ نظرکرُوں گا۔
5. کیونکہ فصل سے پیشتر جب کلی کِھل چُکے اور پُھول کی جگہ انگُور پکنے پر ہوں تو وہ ٹہنِیوں کو ہنسوے سے کاٹ ڈالے گا اور پَھیلی ہُوئی شاخوں کو چھانٹ دے گا۔
6. اور وہ پہاڑ کے شِکاری پرِندوں اور مَیدان کے درِندوں کے لِئے پڑی رہیں گی اور شِکاری پرِندے گرمی کے مَوسم میں اُن پر بَیٹھیں گے اور زمِین کے سب درِندے جاڑے کے مَوسِم میں اُن پر لیٹیں گے۔
7. اُس وقت ربُّ الافواج کے حضُور اُس قَوم کی طرف سے جو زورآور اور خُوب صُورت ہے اُس گُروہ کی طرف سے جو اِبتداسے آج تک مُہِیب ہے ۔ اُس قَوم سے جو زبردست اور ظفریاب ہے جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے ایک ہدیہ ربُّ الافواج کے نام کے مکان پر جو کوہِ صِیُّون ہے پُہنچایا جائے گا۔