1. سِلع سے بیابان کی راہ دُختر صِیُّون کے پہاڑ پر مُلک کے حاکِم کے پاس برّے بھیجو۔
2. کیونکہ ارنُو ن کے گھاٹوں پرموآب کی بیٹیاں آوارہ پرِندوں اور اُن کے پراگندہ بچّوں کی مانِند ہوں گی۔
3. صلاح دو۔ اِنصاف کرو ۔ اپنا سایہ دوپہر کو رات کی مانِند بناؤ ۔ جلاوطنوں کو پناہ دو ۔ فرارِیوں کو حوالہ نہ کرو۔
4. میرے جلاوطن تیرے ساتھ رہیں ۔تُو موآب کو غارت گروں سے چُھپا لے کیونکہ سِتم گر مَوقُوف ہوں گے اور غارت گری تمام ہو جائے گی اور سب ظالِم مُلک سے فنا ہوں گے۔