2. اور اُس وقت شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے پڑی تھی اور یَرمِیا ہ نبی شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا۔
3. کیونکہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ نے اُسے یہ کہہ کر قَید کِیا کہ تُو کیوں نبُوّت کرتا اور کہتا ہے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔
4. اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کسدیوں کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور اُس سے رُوبرُو باتیں کرے گا اور دونوں کی آنکھیں مُقابِل ہوں گی۔
5. اور وہ صِدقیاہ کو بابل میں لے جائے گا اور جب تک مَیں اُس کو یاد نہ فرماؤُں وہ وہِیں رہے گا ۔ خُداوند فرماتا ہے ہرچند تُم کسدیوں کے ساتھ جنگ کرو گے پر کامیاب نہ ہو گے؟۔
6. تب یَرمِیا ہ نے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔
7. دیکھ تیرے چچا سلُو م کا بیٹا حنم ایل تیرے پاس آ کر کہے گا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں ہے اپنے لِئے خرِید لے کیونکہ اُس کو چُھڑانا تیرا حق ہے۔