18. فی الحقِیقت مَیں نے افرائِیم کو اپنے آپ پر یُوںماتم کرتے سُنا کہتُو نے مُجھے تنبِیہہ کی اور مَیں نے اُس بچھڑے کیمانِند جو سِدھایا نہیں گیا تنبِیہہ پائی ۔تُو مُجھے پھیر تو مَیں پِھرُوں گاکیونکہ تُو ہی میرا خُداوند خُدا ہے۔
19. کیونکہ پِھرنے کے بعد مَیں نے تَوبہ کیاور تربِیّت پانے کے بعد مَیں نے اپنی ران پرہاتھ مارا ۔مَیں شرمِندہ بلکہ پریشان خاطِر ہُؤااِس لِئے کہ مَیں نے اپنی جوانی کی ملامتاُٹھائی تھی۔
20. کیا افرائِیم میرا پِیارا بیٹا ہے؟کیا وہ پسندِیدہ فرزند ہے؟کیونکہ جب جب مَیں اُس کے خِلاف کُچھکہتا ہُوںتو اُسے جی جان سے یاد کرتا ہُوں ۔اِس لِئے میرا دِل اُس کے لِئے بیتاب ہے ۔مَیں یقِیناً اُس پر رحمت کرُوں گا خُداوندفرماتا ہے۔
21. اپنے لِئے سُتُون کھڑے کر ۔ اپنے لِئے کھمبے بنا ۔اُس شاہراہ پر دِل لگا ۔ہاں اُسی راہ سے جِس سے تُو گئی تھی واپس آ ۔اَے اِسرائیل کی کُنواری اپنے اِن شہروں میںواپس آ۔
22. اَے برگشتہ بیٹی تُو کب تک آوارہ پِھرے گی؟کیونکہ خُداوند نے زمِین پر ایک نئی چِیز پَیداکی ہے کہعَورت مَرد کی حِمایت کرے گی۔
23. ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اُن کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا تو وہ یہُودا ہ کے مُلک اور اُس کے شہروں میں پِھریُوں کہیں گےاَے صداقت کے مسکن!اَے کوہِ مُقدّس خُداوند تُجھے برکت بخشے۔
24. اور یہُودا ہ اور اُس کے سب شہر اُس میں اِکٹّھے سکُونت کریں گے ۔ کِسان اور وہ جو گلّے لِئے پِھرتے ہیں۔
25. کیونکہ مَیں نے تھکی جان کو آسُودہ اور ہر غمگِین رُوح کو سیر کِیا ہے۔
26. اَب مَیں نے بیدار ہو کر نِگاہ کی اور میری نِیند میرے لِئے مِیٹھی تھی۔
27. دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھر میں اور یہُودا ہ کے گھر میں اِنسان کا بِیج اور حَیوان کا بِیج بوؤُں گا۔
28. اور خُداوند فرماتا ہے جِس طرح مَیں نے اُن کی گھات میں بَیٹھ کر اُن کو اُکھاڑا اور ڈھایا اور گِرایا اور برباد کِیا اور دُکھ دِیا اُسی طرح مَیں نِگہبانی کر کے اُن کو بناؤُں گا اور لگاؤُں گا۔
29. اُن ایّام میں پِھر یُوں نہ کہیں گے کہباپ دادا نے کچّے انگُور کھائےاور اَولاد کے دانت کھٹّے ہو گئے۔
30. کیونکہ ہر ایک اپنی ہی بدکرداری کے سبب سے مَرے گا ۔ ہر ایک جو کچّے انگُور کھاتا ہے اُسی کے دانت کھٹّے ہوں گے۔
31. دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے کے ساتھ نیا عہد باندُھوں گا۔
32. اُس عہد کے مُطابِق نہیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا جب مَیں نے اُن کی دست گِیری کی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لاؤُں اور اُنہوں نے میرے اُس عہد کو توڑا اگرچہ مَیں اُن کا مالِک تھا خُداوند فرماتا ہے۔
33. بلکہ یہ وہ عہد ہے جو مَیں اُن دِنوں کے بعد اِسرائیل کے گھرانے سے باندُھوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنی شرِیعت اُن کے باطِن میں رکُھّوں گا اور اُن کے دِل پر اُسے لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔
34. اور وہ پِھر اپنے اپنے پڑوسی اور اپنے اپنے بھائی کو یہ کہہ کر تعلِیم نہیں دیں گے کہ خُداوند کو پہچانو کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک وہ سب مُجھے جانیں گے خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ مَیں اُن کی بدکرداری کو بخش دُوں گا اور اُن کے گُناہ کو یاد نہ کرُوں گا۔
35. خُداوند جِس نے دِن کی روشنی کے لِئے سُورج کومُقرّر کِیااور جِس نے رات کی رَوشنی کے لِئے چاند اورسِتاروں کا نِظام قائِم کِیاجو سمُندر کو مَوجزن کرتا ہے جِس سے اُس کیلہریں شور کرتی ہیں یُوں فرماتا ہے۔اُس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
36. خُداوند فرماتا ہے اگر یہ نِظام میرے حضُور سےمَوقُوف ہو جائےتو اِسرائیل کی نسل بھی میرے سامنے سے جاتیرہے گی کہ ہمیشہ تک پِھر قَوم نہ ہو۔
37. خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر کوئی اُوپر آسمان کوناپ سکےاور نِیچے زمِین کی بُنیاد کا پتہ لگا لےتو مَیں بھی بنی اِسرائیل کواُن کے سب اعمال کے سبب سے رَدّ کر دُوں گاخُداوند فرماتا ہے۔