یرمِیاہ 27:12-21 Urdu Bible Revised Version (URD)

12. اور اِن سب باتوں کے مُطابِق مَیں نے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے کلام کِیا اور کہا کہ اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ کر اُس کی اور اُس کی قَوم کی خِدمت کرو اور زِندہ رہو۔

13. تُو اور تیرے لوگ تلوار اور کال اور وبا سے کیوں مَرو گے جَیسا کہ خُداوند نے اُس قَوم کی بابت فرمایا ہے جو شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرے گی؟۔

14. اور اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرو گے کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔

15. کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا پر وہ میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم اُن نبِیوں کے ساتھ جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ہلاک ہو جاؤ۔

16. مَیں نے کاہِنوں سے اور اُن سب لوگوں سے بھی مُخاطِب ہو کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنے نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ دیکھو خُداوند کے گھر کے ظرُوف اب تھوڑی ہی دیر میں بابل سے واپس آ جائیں گے ۔ کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔

17. اُن کی نہ سُنو ۔ شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری کرو اور زِندہ رہو ۔ یہ شہر کیوں وِیران ہو؟۔

18. پر اگر وہ نبی ہیں اور خُداوند کا کلام اُن کی امانت میں ہے تو وہ ربُّ افواج سے شفاعت کریں تاکہ وہ ظرُوف جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں بابل کو نہ جائیں۔

19. کیونکہ سُتُونوں کی بابت اور بڑے حَوض اور کُرسِیوں اور باقی ظرُوف کی بابت جو اِس شہر میں باقی ہیں ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے۔

20. یعنی جِن کو شاہِ بابل نبُوکد نضر نہیں لے گیا جب وہ یہُودا ہ کے بادشاہ یکونیا ہ بِن یہویقِیم کو یروشلیِم سے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب شُرفا کو اسِیرکر کے بابل کو لے گیا۔

21. ہاں ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن ظرُوف کی بابت جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُودا ہ کے محلّ میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں یُوں فرماتا ہے۔

یرمِیاہ 27