4. اُس وقت مِصری اپنے پہلوٹھوں کو جِن کو خُداوند نے مارا تھا دفن کر رہے تھے ۔ خُداوند نے اُن کے دیوتاؤں کو بھی سزا دی تھی۔
5. سو بنی اِسرائیل نے رعمسِیس سے کُوچ کر کے سُکّات میں ڈیرے ڈالے۔
6. اور سُکّات سے کُوچ کر کے ایتام میں جو بیابان سے مِلا ہُؤا ہے مُقِیم ہُوئے۔
7. پِھر ایتام سے کُوچ کر کے فی ہخِیروت کو جو بعل صفون کے مُقابِل ہے مُڑ گئے اور مِجدا ل کے سامنے ڈیرے ڈالے۔
8. پِھر اُنہوں نے فی ہخِیروت کے سامنے سے کُوچ کِیا اور سمُندر کے بِیچ سے گُذر کر بیابان میں داخِل ہُوئے اور دشتِ ایتا م میں تِین دِن کی راہ چل کر مارہ میں پڑاؤ کِیا۔
9. اور مارہ سے کُوچ کر کے ایلِیم میں آئے اور ایلِیم میں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے ستّر درخت تھے ۔ سو اُنہوں نے یہِیں ڈیرے ڈال لِئے۔
10. اور ایلِیم سے کُوچ کر کے اُنہوں نے بحرِ قُلزم کے کنارے ڈیرے کھڑے کِئے۔
11. اور بحرِ قُلزم سے چل کر دشتِ صِین میں خَیمہ زن ہُوئے۔
12. اور دشتِ صِین سے کُوچ کر کے دُفقہ میں ٹھہرے۔
13. اور دُفقہ سے روانہ ہو کر الُو س میں مُقِیم ہُوئے۔
14. اور الُو س سے چل کر رفِیدِ یم میں ڈیرے ڈالے ۔ یہاں اِن لوگوں کو پِینے کے لِئے پانی نہ مِلا۔
15. اور رفِیدِیم سے کُوچ کر کے دشتِ سِینا میں ٹھہرے۔
16. اور دشتِ سِینا سے چل کر قبروت ہَتّاو ہ میں خَیمے کھڑے کِئے۔
17. اور قبروت ہَتّاوہ سے کُوچ کر کے حصیرات میں ڈیرے ڈالے۔
18. اور حصیرات سے کُوچ کر کے رِتمہ میں ڈیرے ڈالے۔
19. اور رِتمہ سے روانہ ہو کر رِمّون فارص میں خَیمے کھڑے کِئے۔