17. مَیں اُسے دیکُھوں گا تو سہی پر ابھی نہیں۔وہ مُجھے نظر بھی آئے گا پر نزدِیک سے نہیں۔یعقُو ب میں سے ایک سِتارہ نِکلے گااور اِسرا ئیل میں سے ایک عصا اُٹھے گاا ور موآب کی نواحی کو مار مار کر صاف کردے گااور سب ہنگامہ کرنے والوں کو ہلاک کر ڈالے گا۔
18. اور اُس کے دُشمن ادُو م اورشعِیردونوں اُس کے قبضہ میں ہوں گےاور اِسرا ئیل دِلاوری کرے گا۔
19. اور یعقُوب ہی کی نسل سے وہ فرمانروا اُٹھے گا جو شہر کے باقی ماندہ لوگوں کو نابُود کر ڈالے گا۔
20. پِھر اُس نے عَمالیق پر نظر کر کے اپنی یہ مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-قَوموں میں پہلی قَوم عَمالیق کی تھیپر اُس کا انجام ہلاکت ہے۔
21. اور قینِیوں کی طرف نِگاہ کر کے یہ مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-تیرا مسکن مضبُوط ہےاور تیرا آشیانہ بھی چٹان پر بنا ہُؤا ہے۔
22. تو بھی قِین خانہ خراب ہوگایہاں تک کہ اَسُور تُجھے اسِیر کر کے لے جائے گا۔
23. اور اُس نے یہ مثل بھی شرُوع کی اور کہنے لگا:-ہائے افسوس! جب خُدا یہ کرے گا تو کَون جِیتا بچےگا؟۔