4. اور خُدا بلعا م سے مِلا ۔ اُس نے اُس سے کہا مَیں نے سات مذبحے تیّار کِئے ہیں اور اُن پر ایک ایک بچھڑا اور ایک ایک مینڈھا چڑھایا ہے۔
5. تب خُداوند نے ایک بات بلعا م کے مُنہ میں ڈالی اور کہا کہ بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔
6. سو وہ اُس کے پاس لَوٹ کر آیا اور کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے سب اُمرا سمیت کھڑا ہے۔
7. تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :-بلق نے مُجھے اَرام سےیعنی شاہِ موآب نے مشرِق کے پہاڑوں سے بُلوایاکہ آ جا اور میری خاطِر یعقُوب پر لَعنت کر۔آ ۔ اِسرا ئیل کو پِھٹکار۔
8. مَیں اُس پر لَعنت کَیسے کرُوں جِس پر خُدا نےلَعنت نہیں کی؟مَیں اُسے کَیسے پِھٹکاروں جِسے خُداوند نے نہیںپِھٹکارا ؟۔
9. چٹانوں کی چوٹی پر سے وہ مُجھے نظر آتے ہیںاور پہاڑوں پر سے مَیں اُن کو دیکھتا ہُوں ۔دیکھ! یہ وہ قَوم ہے جو اکیلی بسی رہے گیا ور دُوسری قَوموں کے ساتھ مِل کر اِس کا شُمار نہ ہو گا۔
10. یعقُوب کی گرد کے ذرّوں کو کَون گِن سکتا ہےاور بنی اِسرائیل کی چَوتھائی کو کَون شُمار کر سکتا ہے ؟کاش میں صادِقوں کی مَوت مَروں !اور میری عاقبت بھی اُن ہی کی مانِند ہو!۔
11. تب بلق نے بلعا م سے کہا یہ تُو نے مُجھ سے کیا کِیا؟ مَیں نے تُجھے بُلوایا تاکہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے اور تُو نے اُن کو برکت ہی برکت دی۔
12. اُس نے جواب دِیا اور کہا کیا مَیں اُسی بات کا خیال نہ کرُوں جو خُداوند میرے مُنہ میں ڈالے؟۔
13. پِھربلق نے اُس سے کہا اب میرے ساتھ دُوسری جگہ چل جہاں سے تُو اُن کو دیکھ بھی سکے گا ۔ وہ سب کے سب تو تُجھے نہیں دِکھائی دیں گے پر جو دُور دُور پڑے ہیں اُن کودیکھ لے گا ۔ پِھر تُو وہاں سے میری خاطِر اُن پر لَعنت کرنا۔