27. اِسی سبب سے مثل کہنے والوں کی یہ کہاوت ہے کہحسبون میں آؤتاکہ سِیحو ن کا شہر بنایا اور مضبُوط کِیا جائے۔
28. کیونکہ حسبون سے آگ نِکلی۔سِیحو ن کے شہر سے شُعلہ برآمد ہُؤا۔اِس نے موآب کے عار شہرکواور اَرنون کے اُونچے مقامات کے سرداروں کو بھسم کر دِیا۔
29. اَے موآب ! تُجھ پر نَوحہ ہے۔اَے کموس کے ماننے والو! تُم ہلاک ہُوئے۔اُس نے اپنے بیٹوں کو جو بھاگے تھےاور اپنی بیٹِیوں کو اسِیروں کی مانِندامورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے حوالہ کِیا۔
30. ہم نے اُن پر تِیر چلائے سو حسبو ن دِیبو ن تکتباہ ہوگیابلکہ ہم نے نفَح تک سب کُچھ اُجاڑ دِیا۔وہ نفَح جو مِید با سے مُتّصِل ہے۔
31. پس بنی اِسرائیل امورِیوں کے مُلک میں رہنے لگے۔
32. اور مُوسیٰ نے یَعزیر کی جاسُوسی کرائی ۔ پِھر اُنہوں نے اُس کے گاؤں لے لِئے اور امورِیوں کو جو وہاں تھے نِکال دِیا۔
33. اور وہ گُھوم کر بسن کے راستہ سے آگے کو بڑھے اور بسن کا بادشاہ عوج اپنے سارے لشکر کو لے کر نِکلا تاکہ ادر عی میں اُن سے جنگ کرے۔