30. لیکن جو شخص بے باک ہو کر گُناہ کرے خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی وہ خُداوند کی اہانت کرتا ہے ۔ وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔
31. کیونکہ اُس نے خُداوند کے کلام کی حِقارت کی اور اُس کے حُکم کو توڑ ڈالا ۔ وہ شخص بِالکُل کاٹ ڈالا جائے گا ۔ اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
32. اور جب بنی اِسرائیل بیابان میں رہتے تھے اُن دِنوں ایک آدمی اُن کو سبت کے دِن لکڑیاں جمع کرتا ہُؤا مِلا۔
33. اور جِن کو وہ لکڑیاں جمع کرتا ہُؤا مِلا وہ اُسے مُوسیٰ اور ہارُون اور ساری جماعت کے پاس لے گئے۔
34. اُنہوں نے اُسے حوالات میں رکھّا کیونکہ اُن کو یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے۔
35. تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ یہ شخص ضرُور جان سے مارا جائے ۔ ساری جماعت لشکرگاہ کے باہر اُسے سنگسار کرے۔
36. چُنانچہ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق ساری جماعت نے اُسے لشکرگاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا۔
37. اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔
38. بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ نسل در نسل اپنے پَیراہنوں کے کناروں پر جھالر لگائیں اور ہر کنارے کی جھالر کے اُوپر آسمانی رنگ کا ڈورا ٹانکیں۔
39. یہ جھالر تُمہارے لِئے اَیسی ہو کہ جب تُم اُسے دیکھو تو خُداوند کے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن پر عمل کرو اور اپنے دِل اور آنکھوں کی خواہِشوں کی پَیروی میں زِناکاری نہ کرتے پِھرو جَیسا کرتے آئے ہو۔
40. بلکہ میرے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن کو عمل میں لاؤ اور اپنے خُدا کے لِئے مُقدّس ہو۔