9. اور جب تُم اپنے مُلک میں اَیسے دُشمن سے جو تُم کو ستاتا ہو لڑنے کو نِکلو تو تُم نرسِنگوں کو سانس باندھ کر زور سے پُھونکنا ۔ اِس حال میں خُداوند تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہاری یاد ہو گی اور تُم اپنے دُشمنوں سے نجات پاؤ گے۔
10. اور تُم اپنی خُوشی کے دِن اور اپنی مُقرّرہ عِیدوں کے دِن اور اپنے مہِینوں کے شرُوع میں اپنی سوختنی قُربانیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کے وقت نرسِنگے پُھونکنا تاکہ اُن سے تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہاری یادگاری ہو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔
11. اور دُوسرے سال کے دُوسرے مہِینے کی بِیسوِیں تارِیخ کو وہ ابر شہادت کے مسکن پر سے اُٹھ گیا۔
12. تب بنی اِسرائیل دشتِ سِینا سے کُوچ کر کے نِکلے اور وہ ابر دشتِ فاران میں ٹھہر گیا۔
13. سو خُداوند کے اُس حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا اُن کا پہلا کُوچ ہُؤا۔
14. اور سب سے پہلے بنی یہُودا ہ کے لشکر کا جھنڈا روانہ ہُؤا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ اُن کے لشکر کا سردار عمِّینداب کا بیٹا نحسو ن تھا۔
15. اور اِشکار کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار ضُغر کا بیٹا نتنی ایل تھا۔
16. اور زبُولُون کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار حیلو ن کا بیٹا الِیاب تھا۔
17. پِھر مسکن اُتارا گیا اور بنی جَیرسون اور بنی مراری جو مسکن کو اُٹھاتے تھے روانہ ہُوئے۔
18. پِھر رُوبن کے لشکر کا جھنڈا آگے بڑھا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ شِدےُور کا بیٹا الِیصُور اُن کے لشکر کا سردار تھا۔
19. اور شمعُو ن کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار صُور ی شدّی کا بیٹا سلُو می ایل تھا۔
20. اور جد کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار دعُوایل کا بیٹا اِلیاسف تھا۔
21. پِھر قہاتیوں نے جو مَقدِس کو اُٹھاتے تھے کُوچ کِیا اور اُن کے پُہنچنے تک مسکن کھڑا کر دِیا جاتا تھا۔