1. اور اِسرا ئیل اپنا سب کُچھ لے کر چلا اور بیرسبع میں آ کر اپنے باپ اِضحا ق کے خُدا کے لِئے قُربانیاں گُذرانِیں۔
2. اور خُدا نے رات کو رویا میں اِسرا ئیل سے باتیں کِیں اور کہا اَے یعقُوب اَے یعقُوب !اُس نے جواب دِیا مَیں حاضِر ہُوں۔
3. اُس نے کہا مَیں خُدا تیرے باپ کا خُدا ہُوں ۔ مِصر میں جانے سے نہ ڈر کیونکہ مَیں وہاں تُجھ سے ایک بڑی قَوم پَیدا کرُوں گا۔
4. مَیں تیرے ساتھ مِصر کو جاؤں گا اور پِھر تُجھے ضرُور لَوٹا بھی لاؤں گااور یُوسف اپنا ہاتھ تیری آنکھوں پر لگائے گا۔