پَیدایش 45:1-13 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. تب یُوسف اُن کے آگے جو اُس کے آس پاس کھڑے تھے اپنے کو ضبط نہ کر سکا اور چِلّا کر کہا ہر ایک آدمی کو میرے پاس سے باہرکر دو ۔ چُنانچہ جب یُوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائِیوں پر ظاہِر کِیا اُس وقت اَور کوئی اُس کے ساتھ نہ تھا۔

2. اور وہ چِلّا چِلّا کر رونے لگا اور مِصریوں نے سُنا اور فِرعون کے محلّ میں بھی آواز گئی۔

3. اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے کہا مَیں یُوسف ہُوں ۔ کیا میرا باپ اب تک جِیتا ہے؟ اور اُس کے بھائی اُسے کُچھ جواب نہ دے سکے کیونکہ وہ اُس کے سامنے گھبرا گئے۔

4. اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے کہا ذرا نزدِیک آ جاؤ اور وہ نزدِیک آئے ۔ تب اُس نے کہا مَیں تُمہارا بھائی یُوسف ہُوں جِس کو تُم نے بیچ کر مِصر پہنچوایا۔

5. اور اِس بات سے کہ تُم نے مُجھے بیچ کریہاں پہنچوایا نہ تو غمگین ہو اور نہ اپنے اپنے دِل میں پریشان ہو کیونکہ خُدا نے جانوں کو بچانے کے لِئے مُجھے تُم سے آگے بھیجا۔

6. اِس لِئے کہ اب دو برس سے مُلک میں کال ہے اور ابھی پانچ برس اَور اَیسے ہیں جِن میں نہ تو ہل چلے گا اور نہ فصل کٹے گی۔

7. اور خُدا نے مُجھ کو تُمہارے آگے بھیجا تاکہ تُمہارا بقِیّہ زمِین پر سلامت رکھّے اور تُم کو بڑی رہائی کے وسِیلہ سے زِندہ رکھّے۔

8. پس تُم نے نہیں بلکہ خُدا نے مُجھے یہاں بھیجا اور اُس نے مُجھے گویا فِرعون کا باپ اور اُس کے سارے گھر کا خُداوند اور سارے مُلک ِمِصر کا حاکِم بنایا۔

9. سو تُم جلد میرے باپ کے پاس جا کر اُس سے کہو تیرا بیٹا یُوسف یُوں کہتا ہے کہ خُدا نے مُجھ کو سارے مِصر کا مالِک کر دِیا ہے تُو میرے پاس چلا آدیر نہ کر۔

10. تُو جشن کے عِلاقہ میں رہنا اور تُو اور تیرے بیٹے اور تیرے پوتے اور تیری بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور تیرا مال و متاع یہ سب میرے نزدِیک ہوں گے۔

11. اور وہِیں مَیں تیری پرورِش کرُوں گا تا نہ ہو کہ تُجھ کو اور تیرے گھرانے اور تیرے مال و متاع کو مُفلسی آدبائے کیونکہ کال کے ابھی پانچ برس اَور ہیں۔

12. اور دیکھو تُمہاری آنکھیں اور میرے بھائی بِنیمین کی آنکھیں دیکھتی ہیں کہ خُود میرے مُنہ سے یہ باتیں تُم سے ہو رہی ہیں۔

13. اور تُم میرے باپ سے میری ساری شان و شَوکت کا جو مُجھے مِصر میں حاصِل ہے اور جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے سب کا ذِکر کرنا اور تُم بُہت جلد میرے باپ کو یہاں لے آنا۔

پَیدایش 45