پَیدایش 43:18-27 Urdu Bible Revised Version (URD)

18. جب اِن کو یُوسف کے گھر میں پُہنچا دِیا تو ڈر کے مارے کہنے لگے کہ وہ نقدی جو پہلی دفعہ ہمارے بوروں میں رکھ کر واپس کر دی گئی تھی اُسی کے سبب سے ہم کو اندر کروا دِیا ہے تاکہ اُسے ہمارے خِلاف بہانہ مِل جائے اور وہ ہم پر حملہ کر کے ہم کو غُلام بنا لے اور ہمارے گدھوں کو چِھین لے۔

19. اور وہ یُو سف کے گھر کے مُنتظِم کے پاس گئے اور دروازہ پر کھڑے ہو کر اُس سے کہنے لگے۔

20. جناب! ہم پہلے بھی یہاں اناج مول لینے آئے تھے۔

21. اور یُوں ہُؤا کہ جب ہم نے منزل پر اُتر کر اپنے بوروں کو کھولا تو اپنی اپنی پُوری تُلی ہُوئی نقدی اپنے اپنے بورے کے مُنہ میں رکھّی دیکھی سو ہم اُسے اپنے ساتھ واپس لیتے آئے ہیں۔

22. اور ہم اناج مول لینے کو اَور بھی نقدی ساتھ لائے ہیں ۔ یہ ہم نہیں جانتے کہ ہماری نقدی کِس نے ہمارے بوروں میں رکھ دی۔

23. اُس نے کہا کہ تُمہاری سلامتی ہو ۔ مت ڈرو ۔ تُمہارے خُدا اور تُمہارے باپ کے خُدا نے تُمہارے بوروں میں تُم کو خزانہ دِیا ہو گا ۔ مُجھے تو تُمہاری نقدی مِل چُکی ۔ پِھر وہ شمعُو ن کو نِکال کر اُن کے پاس لے آیا۔

24. اور اُس شخص نے اُن کو یُوسف کے گھر میں لا کر پانی دِیا اور اُنہوں نے اپنے پاؤں دھوئے اور اُن کے گدھوں کو چارا دِیا۔

25. پِھر اُنہوں نے یُوسف کے اِنتظار میں کہ وہ دوپہر کو آئے گا نذرانہ تیّار کر کے رکھّا کیونکہ اُنہوں نے سُنا تھا کہ اُن کو وہِیں روٹی کھانی ہے۔

26. جب یُوسف گھر آیا تو وہ اُس نذرانہ کو جو اُن کے پاس تھا اُس کے سامنے لے گئے اور زمِین پر جُھک کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔

27. اُس نے اُن سے خیر و عافِیّت پُوچھی اور کہا کہ تُمہارا بُوڑھا باپ جِس کا تُم نے ذِکر کِیا تھا اچھّا تو ہے؟ کیا وہ اب تک جِیتا ہے؟۔

پَیدایش 43