پَیدایش 24:24-39 Urdu Bible Revised Version (URD)

24. اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ مِلکاہ کا بیٹا ہے جو نحور سے اُس کے ہُؤا۔

25. اور یہ بھی اُس سے کہا کہ ہمارے پاس بُھوسا اور چارا بُہت ہے اور ٹِکنے کی جگہ بھی ہے۔

26. تب اُس آدمی نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔

27. اور کہا خُداوند میرے آقا ابرہام کا خُدا مُبارک ہو جِس نے میرے آقا کو اپنے کرم اور راستی سے محرُوم نہیں رکھّا اور مُجھے تو خُداوند ٹِھیک راہ پر چلا کر میرے آقا کے بھائِیوں کے گھر لایا۔

28. تب اُس لڑکی نے دَوڑ کر اپنی ماں کے گھر میں یہ سب حال کہہ سُنایا۔

29. اور رِبقہ کا ایک بھائی تھا جِس کا نام لابن تھا ۔ وہ باہر پانی کے چشمہ پر اُس آدمی کے پاس دَوڑا گیا۔

30. اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے وہ نتھ دیکھی اور وہ کڑے بھی جو اُس کی بہن کے ہاتھوں میں تھے اور اپنی بہن رِبقہ کا بیان بھی سُن لِیا کہ اُس شخص نے مُجھ سے اَیسی اَیسی باتیں کہِیں تو وہ اُس آدمی کے پاس آیا اور دیکھا کہ وہ چشمہ کے نزدِیک اُونٹوں کے پاس کھڑا ہے۔

31. تب اُس سے کہا اَے تُو جو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے اندر چل ۔ باہر کیوں کھڑا ہے؟ مَیں نے گھر کو اور اُونٹوں کے لِئے بھی جگہ کو تیّار کر لِیا ہے۔

32. پس وہ آدمی گھر میں آیا اور اُس نے اُس کے اُونٹوں کو کھولا اور اُونٹوں کے لِئے بھوسا اور چارا اور اُس کے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں کے پاؤں دھونے کو پانی دِیا۔

33. اور کھانا اُس کے آگے رکھّا گیا پر اُس نے کہا کہ مَیں جب تک اپنا مطلب بیان نہ کر لُوں نہیں کھاؤں گا۔اُس نے کہا اچھّا کہہ۔

34. تب اُس نے کہا کہ مَیں ابرہام کا نوکر ہُوں۔

35. اور خُداوند نے میرے آقا کو بڑی برکت دی ہے اور وہ بُہت بڑا آدمی ہو گیا ہے اور اُس نے اُسے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور سونا چاندی اور لَونڈِیاں اور غُلام اور اُونٹ اور گدھے بخشے ہیں۔

36. اور میرے آقا کی بِیوی سارہ کے جب وہ بُڑھیا ہو گئی اُس سے ایک بیٹا ہُؤا ۔ اُسی کو اُس نے اپنا سب کُچھ دے دِیا ہے۔

37. اور میرے آقا نے مُجھے قَسم دے کر کہا ہے کہ تُو کنعانیوں کی بیٹِیوں میں سے جِن کے مُلک میں مَیں رہتا ہُوں کِسی کو میرے بیٹے سے نہ بیاہنا۔

38. بلکہ تُو میرے باپ کے گھر اور میرے رِشتہ داروں میں جانا اور میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔

39. تب میں نے اپنے آقا سے کہا شاید وہ عَورت میرے ساتھ آنا نہ چاہے۔

پَیدایش 24