پَیدایش 21:19-32 Urdu Bible Revised Version (URD)

19. پِھرخُدا نے اُس کی آنکھیں کھولِیں اور اُس نے پانی کا ایک کُنواں دیکھا اور جا کر مشک کو پانی سے بھر لِیا اور لڑکے کو پِلایا۔

20. اور خُدا اُس لڑکے کے ساتھ تھا اور وہ بڑا ہُؤا اور بیابان میں رہنے لگا اور تِیر انداز بنا۔

21. اور وہ فاران کے بیابان میں رہتا تھا اور اُس کی ماں نے مُلکِ مِصر سے اُس کے لِئے بِیوی لی۔

22. پِھر اُس وقت یُوں ہُؤا کہ ابی مَلِک اور اُس کے لشکرکے سردار فِیکُل نے ابرہام سے کہا کہ ہر کام میں جو تُو کرتا ہے خُدا تیرے ساتھ ہے۔

23. اِس لِئے تُو اب مُجھ سے خُدا کی قَسم کھا کہ تُو نہ مجھ سے نہ میرے بیٹے سے اور نہ میرے پوتے سے دغا کرے گا بلکہ جو مِہربانی مَیں نے تُجھ پر کی ہے وَیسی ہی تُو بھی مُجھ پر اور اِس مُلک پرجِس میں تُو نے قیام کِیا ہے کرے گا۔

24. تب ابرہام نے کہا مَیں قَسم کھاؤں گا۔

25. اور ابرہام نے پانی کے ایک کُنوئیں کی وجہ سے جِسے ابی مَلِک کے نوکروں نے زَبردستی چِھین لِیا تھا ابی ملک کو جِھڑکا۔

26. ابی مَلِک نے کہامُجھے خبر نہیں کہ کِس نے یہ کام کِیا اور تُو نے بھی مُجھے نہیں بتایا اور نہ مَیں نے آج سے پہلے اِس کی بابت کچھ سُنا۔

27. پِھرابرہام نے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل لے کر ابی مَلِک کو دِئے اور دونوں نے آپس میں عہد کِیا۔

28. اور ابرہام نے بھیڑ کے سات مادہ بچّوں کو لے کر الگ رکھّا۔

29. اور ابی مَلِک نے ابرہام سے کہا کہ بھیڑ کے اِن سات مادہ بچّوں کو الگ رکھنے سے تیرا مطلب کیا ہے؟۔

30. اُس نے کہا کہ بھیڑ کے اِن ساتوں مادہ بچّوں کو تُو میرے ہاتھ سے لے تاکہ وہ میرے گواہ ہوں کہ مَیں نے یہ کُنواں کھودا۔

31. اِسی لِئے اُس نے اُس مقام کا نام بیرسبع رکھّاکیونکہ وہِیں اُن دونوں نے قَسم کھائی۔

32. سو اُنہوں نے بیرسبع میں عہد کِیا ۔ تب ابی مَلِک اور اُس کے لشکر کا سردار فِیکُل دونوں اُٹھ کھڑے ہُوئے اور فِلستِیوں کے مُلک کو لَوٹ گئے۔

پَیدایش 21