4. اور اِس سے پیشتر کہ وہ آرام کرنے کےلِئے لیٹیں سدُو م شہر کے مَردوں نے جوان سے لے کر بُڈّھے تک سب لوگوں نے ہر طرف سے اُس گھر کو گھیر لِیا۔
5. اور اُنہوں نے لُوط کو پُکار کر اُس سے کہا کہ وہ مَرد جو آج رات تیرے ہاں آئے کہاں ہیں؟ اُن کو ہمارے پاس باہر لے آ تاکہ ہم اُن سے صُحبت کریں۔
6. تب لُوط نِکل کر اُن کے پاس دروازہ پر گیا اور اپنے پیچھے کِواڑ بند کر دِیا۔
7. اور کہا کہ اَے بھائِیو! اَیسی بدی تو نہ کرو۔
8. دیکھو! میری دو بیٹِیاں ہیں جو مَرد سے واقِف نہیں ۔ مرضی ہو تو مَیں اُن کو تُمہارے پاس لے آؤں اور جو تُم کو بھلا معلُوم ہو اُن سے کرو ۔ مگر اِن مَردوں سے کُچھ نہ کہنا کیونکہ وہ اِسی واسطے میری پناہ میں آئے ہیں۔
9. اُنہوں نے کہا یہاں سے ہٹ جا ۔ پِھر کہنے لگے کہ یہ شخص ہمارے درمِیان قیام کرنے آیا تھا اور اب حُکومت جتاتا ہے ۔ سو ہم تیرے ساتھ اُن سے زِیادہ بدسلُوکی کریں گے ۔ تب وہ اُس مَرد یعنی لُوط پر پل پڑے اور نزدِیک آئے تاکہ کِواڑ توڑ ڈالیں۔
10. لیکن اُن مَردوں نے اپنے ہاتھ بڑھا کر لُوط کو اپنے پاس گھر میں کھینچ لِیا اور دروازہ بند کر دِیا۔
11. اور اُن مَردوں کو جو گھر کے دروازہ پر تھے کیا چھوٹے کیا بڑے اندھا کر دِیا ۔ سو وہ دروازہ ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے تھک گئے۔
12. تب اُن مَردوں نے لُوط سے کہا کیا یہاں تیرا اَور کوئی ہے؟ داماد اور اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور جو کوئی تیرا اِس شہر میں ہو سب کو اِس مقام سے باہر نِکال لے جا۔
13. کیونکہ ہم اِس مقام کو نیست کریں گے اِس لِئے کہ اُن کا شور خُداوند کے حضُور بُہت بُلند ہُؤا ہے اور خُداوند نے اُسے نیست کرنے کو ہمیں بھیجا ہے۔
14. تب لُوط نے باہر جا کر اپنے دامادوں سے جِنہوں نے اُس کی بیٹِیاں بیاہی تِھیں باتیں کِیں اور کہا کہ اُٹھو اور اِس مقام سے نِکلوکیونکہ خُداوند اِس شہر کو نیست کرے گا ۔ لیکن وہ اپنے دامادوں کی نظر میں مُضحِک سا معلُوم ہُؤا۔
15. جب صُبح ہُوئی تو فرِشتوں نے لُوط سے جلدی کرائی اور کہا کہ اُٹھ اپنی بِیوی اور اپنی دونوں بیٹِیوں کو جو یہاں ہیں لے جا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو بھی اِس شہر کی بدی میں گرِفتار ہو کر ہلاک ہو جائے۔
16. مگر اُس نے دیر لگائی تو اُن مَردوں نے اُس کا اور اُس کی بِیوی اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کا ہاتھ پکڑا کیونکہ خُداوند کی مِہربانی اُس پر ہُوئی اور اُسے نِکال کر شہر سے باہر کر دِیا۔