31. تب پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ ہمارا باپ بُڈّھا ہے اور زمِین پر کوئی مَرد نہیں جو دُنیا کے دستُور کے مُطابِق ہمارے پاس آئے۔
32. آؤ ہم اپنے باپ کو مَے پِلائیں اور اُس سے ہم آغوش ہوں تاکہ اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔
33. سو اُنہوں نے اُسی رات اپنے باپ کو مَے پِلائی اور پہلوٹھی اندر گئی اور اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔
34. اور دُوسرے روز یُوں ہُؤا کہ پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ دیکھ کل رات کو مَیں اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی ۔ آؤ آج رات بھی اُس کو مَے پِلائیں اور تُو بھی جا کر اُس سے ہم آغوش ہو تاکہ ہم اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔
35. سو اُس رات بھی اُنہوں نے اپنے باپ کو مَے پِلائی اور چھوٹی گئی اور اُس سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔
36. سو لُوط کی دونوں بیٹِیاں اپنے باپ سے حامِلہ ہُوئِیں۔
37. اور بڑی کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام موآ ب رکھّا ۔ وُہی موآبیوں کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔
38. اور چھوٹی کے بھی ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کانام بِن عمّی رکھّا ۔ وُہی بنی عَمّون کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔