19. دیکھ تُو نے اپنے خادِم پر کرم کی نظر کی ہے اور اَیسا بڑا فضل کِیا کہ میری جان بچائی ۔ مَیں پہاڑ تک جا نہیں سکتا ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھ پر مُصِیبت آ پڑے اور مَیں مر جاؤں۔
20. دیکھ یہ شہر اَیسا نزدِیک ہے کہ وہاں بھاگ سکتا ہُوں اور یہ چھوٹا بھی ہے ۔ اِجازت ہو تو مَیں وہاں چلا جاؤں ۔ وہ چھوٹا سا بھی ہے اور میری جان بچ جائے گی۔
21. اُس نے اُس سے کہا کہ دیکھ مَیں اِس بات میں بھی تیرا لحاظ کرتا ہُوں کہ اِس شہر کو جِس کا تُو نے ذِکر کِیا غارت نہیں کرُوں گا۔
22. جلدی کر اور وہاں چلا جا کیونکہ مَیں کچھ نہیں کر سکتا جب تک کہ تُو وہاں پُہنچ نہ جائے ۔اِسی لِئے اُس شہر کا نام ضُغر کہلایا۔
23. اور زمِین پر دُھوپ نِکل چُکی تھی جب لُوط ضُغر میں داخِل ہُؤا۔
24. تب خُداوند نے اپنی طرف سے سدُو م اور عمُور ہ پر گندھک اور آگ آسمان سے برسائی۔
25. اور اُس نے اُن شہروں کو اور اُس ساری ترائی کو اور اُن شہروں کے سب رہنے والوں کو اور سب کچھ جو زمِین سے اُگا تھا غارت کِیا۔
26. مگر اُس کی بِیوی نے اُس کے پیچھے سے مُڑ کر دیکھا اور وہ نمک کا سُتُون بن گئی۔