واعِظ 7 Urdu Bible Revised Version (URD)

زِندگی کے بارے میں خیالات

1. نیک نامی بیش بہا عِطر سے بِہتر ہے اور مَرنے کا دِن پَیداہونے کے دِن سے۔

2. ماتم کے گھر میں جانا ضِیافت کے گھر میں داخِل ہونے سے بِہتر ہے کیونکہ سب لوگوں کا انجام یِہی ہے اور جوزِندہ ہے اپنے دِل میں اِس پر سوچے گا۔

3. غمگِینی ہنسی سے بِہتر ہے کیونکہ چِہرہ کی اُداسی سے دِل سُدھر جاتا ہے۔

4. دانا کا دِل ماتم کے گھر میں ہے لیکن احمق کا جی عِشرت خانہ سے لگا ہے۔

5. اِنسان کے لِئے دانِشور کی سرزنش سُننا احمقوں کاراگ سُننے سے بِہترہے۔

6. جَیسا ہانڈی کے نِیچے کانٹوں کا چٹکنا وَیسا ہی احمق کا ہنسنا ہے ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔

7. یقِیناً ظُلم دانِشور آدمی کو دِیوانہ بنا دیتا ہے اور رِشوت عقل کو تباہ کرتی ہے۔

8. کِسی بات کا انجام اُس کے آغاز سے بِہترہے اور بُردبارمُتکبِّر مزاج سے اچھّا ہے۔

9. تُو اپنے جی میں خفا ہونے میں جلدی نہ کر کیونکہ خفگی احمقوں کے سِینوں میں رہتی ہے۔

10. تُو یہ نہ کہہ کہ اگلے دِن اِن سے کیونکر بِہتر تھے؟ کیونکہ تُو دانِش مندی سے اِس امر کی تحقِیق نہیں کرتا۔

11. حِکمت خُوبی میں مِیراث کے برابر ہے اور اُن کے لِئے جو سُورج کو دیکھتے ہیں زِیادہ سُودمند ہے۔

12. کیونکہ حِکمت وَیسی ہی پناہ گاہ ہے جَیسے رُوپیہ لیکن عِلم کی خاص خُوبی یہ ہے کہ حِکمت صاحبِ حِکمت کی جان کی مُحافِظ ہے۔

13. خُدا کے کام پر غَور کر کیونکہ کَون اُس چِیز کو سِیدھا کر سکتا ہے جِسے اُس نے ٹیڑھا کِیا ہے؟۔

14. اِقبال مندی کے دِن خُوشی میں مشغُول ہو پر مُصِیبت کے دِن میں سوچ بلکہ خُدا نے اِس کو اُس کے مُقابِل بنارکھّا ہے تاکہ اِنسان اپنے بعد کی کِسی بات کو دریافت نہ کر سکے۔

15. مَیں نے اپنی بطالت کے دِنوں میں یہ سب کُچھ دیکھاکوئی راست باز اپنی راست بازی میں مَرتا ہے اور کوئی بدکرداراپنی بدکرداری میں عُمر درازی پاتا ہے۔

16. حدسے زِیادہ نیکوکار نہ ہو اور حِکمت میں اِعتدال سے باہر نہ جا اِس کی کیا ضرُورت ہے کہ تُو اپنے آپ کوبرباد کرے؟۔

17. حد سے زِیادہ بدکردار نہ ہو اور احمق نہ بن ۔ تُواپنے وقت سے پہلے کاہے کو مَرے گا؟۔

18. اچھّا ہے کہ تُو اِس کو بھی پکڑے رہے اور اُس پر سے بھی ہاتھ نہ اُٹھائے کیونکہ جو خُدا ترس ہے اِن سب سے بچ نِکلے گا۔

19. حِکمت صاحبِ حِکمت کو شہر کے دس حاکِموں سے زِیادہ زورآور بنا دیتی ہے۔

20. کیونکہ زمِین پر کوئی اَیسا راست باز اِنسان نہیں کہ نیکی ہی کرے اور خطا نہ کرے۔

21. نِیز اُن سب باتوں کے سُننے پر جو کہی جائیں کان نہ لگا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو سُن لے کہ تیرا نَوکر تُجھ پر لَعنت کرتا ہے۔

22. کیونکہ تُو تو اپنے دِل سے جانتا ہے کہ تُو نے آپ اِسی طرح سے اَوروں پر لَعنت کی ہے۔

23. مَیں نے حِکمت سے یہ سب کُچھ آزمایا ہے ۔ مَیں نے کہا کہ مَیں دانِش مند بنُوں گا پر وہ مُجھ سے کہِیں دُور تھی۔

24. جو کُچھ ہے سو دُور اور نِہایت گہرا ہے ۔ اُسے کَون پا سکتا ہے؟۔

25. مَیں نے اپنے دِل کو مُتوجِّہ کِیا کہ جانُوں اورتفتِیش کرُوں اور حِکمت اور خِرد کو دریافت کرُوں اورسمجھُوں کہ بدی حماقت ہے اور حماقت دِیوانگی۔

26. تب مَیں نے مَوت سے تلخ تر اُس عَورت کو پایا جِس کادِل پھندا اور جال ہے اور جِس کے ہاتھ ہتھکڑیاں ہیں ۔ جِس سے خُدا خُوش ہے وہ اُس سے بچ جائے گا لیکن گُنہگار اُس کا شِکار ہوگا۔

27. دیکھ واعِظ کہتا ہے مَیں نے ایک دُوسرے سے مُقابلہ کرکے یہ دریافت کِیا ہے۔

28. جِس کی میرے دِل کو اب تک تلاش ہے پر مِلا نہیں ۔ مَیں نے ہزار میں ایک مَرد پایا لیکن اُن سبھوں میں عَورت ایک بھی نہ مِلی۔

29. لو مَیں نے صِرف اِتنا پایا کہ خُدا نے اِنسان کوراست بنایا پر اُنہوں نے بُہت سی بندشیں تجوِیز کِیں۔