9. اَے بنی یعقُو ب کے سردارو اور اَے بنی اِسرائیل کے حاکِمو جو عدالت سے عداوت رکھتے ہو اور ساری راستی کومروڑتے ہو اِس بات کو سُنو۔
10. تُم جو صِیُّون کو خُونریزی سے اور یروشلیِم کو بے اِنصافی سے تعمِیر کرتے ہو۔
11. اُس کے سردار رِشوت لے کر عدالت کرتے ہیں اور اُس کے کاہِن اُجرت لے کر تعلِیم دیتے ہیں اور اُس کے نبی روپیہ لے کر فالگِیری کرتے ہیں تَو بھی وہ خُداوند پر تکیہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کیا خُداوند ہمارے درمِیان نہیں؟ پس ہم پر کوئی بلا نہ آئے گی۔
12. اِس لِئے صِیُّون تُمہارے ہی سبب سے کھیت کی طرح جَوتا جائے گا اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی مانِند ہو گا۔