1. اور مَیں نے کہا اَے یعقُوب کے سردارو اور بنی اِسرائیل کے حاکِموں سُنو! کیا مُناسِب نہیں کہ تُم عدالت سے واقِف ہو؟۔
2. تُم نیکی سے عداوت اور بدی سے مُحبّت رکھتے ہو اور لوگوں کی کھال اُتارتے اور اُن کی ہڈِّیوں پر سے گوشت نوچتے ہو۔
3. اور میرے لوگوں کا گوشت کھاتے ہو اور اُن کی کھال اُتارتے اور اُن کی ہڈِّیوں کو توڑتے اور اُن کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرتے ہو گویا وہ ہانڈی اور دیگ کے لِئے گوشت ہیں۔
4. تب وہ خُداوند کو پُکاریں گے پر وہ اُن کی نہ سُنے گا۔ ہاں وہ اُس وقت اُن سے مُنہ پھیر لے گا کیونکہ اُن کے اعمال بُرے ہیں۔
5. اُن نبِیوں کے حق میں جو میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں جو لُقمہ پا کر سلامتی سلامتی پُکارتے ہیں لیکن اگر کوئی کھانے کو نہ دے تو اُس سے لڑنے کو تیّار ہوتے ہیں خُداوند یُوں فرماتا ہے۔
6. کہ اب تُم پر رات ہو جائے گی جِس میں رویا نہ دیکھوگے اور تُم پر تارِیکی چھا جائے گی اور غَیب بِینی نہ کر سکو گے اور نبِیوں پر آفتاب غرُوب ہو گا اور اُن کے لِئے دِن اندھیرا ہو جائے گا۔
7. تب غَیب بِین پشیمان اور فالگِیر شرمِندہ ہوں گے بلکہ سب لوگ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گے کیونکہ خُدا کی طرف سے کُچھ جواب نہ ہو گا۔
8. لیکن مَیں خُداوند کی رُوح کے باعِث قُوّت و عدالت اور دِلیری سے معمُور ہُوں تاکہ یعقُوب کو اُس کا گُناہ اور اِسرا ئیل کو اُس کی خطا جتاؤُں۔
9. اَے بنی یعقُو ب کے سردارو اور اَے بنی اِسرائیل کے حاکِمو جو عدالت سے عداوت رکھتے ہو اور ساری راستی کومروڑتے ہو اِس بات کو سُنو۔
10. تُم جو صِیُّون کو خُونریزی سے اور یروشلیِم کو بے اِنصافی سے تعمِیر کرتے ہو۔
11. اُس کے سردار رِشوت لے کر عدالت کرتے ہیں اور اُس کے کاہِن اُجرت لے کر تعلِیم دیتے ہیں اور اُس کے نبی روپیہ لے کر فالگِیری کرتے ہیں تَو بھی وہ خُداوند پر تکیہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کیا خُداوند ہمارے درمِیان نہیں؟ پس ہم پر کوئی بلا نہ آئے گی۔
12. اِس لِئے صِیُّون تُمہارے ہی سبب سے کھیت کی طرح جَوتا جائے گا اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی مانِند ہو گا۔