5. اور اُنہیں جان سے مارنے کا نہیں بلکہ پانچ مہِینے تک لوگوں کو اذِیّت دینے کا اِختیار دِیا گیا اور اُن کی اذِیّت اَیسی تھی جَیسے بِچُّھو کے ڈنک مارنے سے آدمی کو ہوتی ہے۔
6. اُن دِنوں میں آدمی مَوت ڈُھونڈیں گے مگر ہرگِز نہ پائیں گے اور مَرنے کی آرزُو کریں گے اور مَوت اُن سے بھاگے گی۔
7. اوراُن ٹِڈّیوں کی صُورتیں اُن گھوڑوں کی سی تِھیں جو لڑائی کے لِئے تیّار کِئے گئے ہوں اور اُن کے سروں پر گویا سونے کے تاج تھے اور اُن کے چِہرے آدمِیوں کے سے تھے۔
8. اور بال عَورتوں کے سے تھے اور دانت بَبر کے سے۔
9. اور اُن کے پاس لوہے کے سے بکتر تھے اور اُن کے پَروں کی آواز اَیسی تھی جَیسے رتھوں اور بہت سے گھوڑوں کی جو لڑائی میں دَوڑتے ہوں۔
10. اور اُن کی دُمیں بِچُّھوؤں کی سی تِھیں اور اُن میں ڈنک بھی تھے اور اُن کی دُموں میں پانچ مہِینے تک آدمِیوں کو ضرر پُہنچانے کی طاقت تھی۔
11. اتھاہ گڑھے کا فرِشتہ اُن پر بادشاہ تھا ۔ اُس کا نام عِبرانی میں ابدّ و ن اور یُونانی میں اپُلّیون ہے۔
12. پہلا افسوس تو ہو چُکا ۔ دیکھو اِس کے بعد دو افسوس اَور ہونے والے ہیں۔
13. اور جب چھٹے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو مَیں نے اُس سُنہری قُربان گاہ کے سِینگوں میں سے جو خُدا کے سامنے ہے اَیسی آواز سُنی۔