17. اور مُجھے اِس رویا میں گھوڑے اور اُن کے اَیسے سوار دِکھائی دِئے جِن کے بکتر آگ اور سُنبُل اور گندھک کے سے تھے اور اُن گھوڑوں کے سر بَبر کے سے تھے اور اُن کے مُنہ سے آگ اور دُھواں اور گندھک نِکلتی تھی۔
18. اِن تِینوں آفتوں یعنی اُس آگ اور دُھوئیں اور گندھک سے جو اُن کے مُنہ سے نِکلتی تھی تِہائی آدمی مارے گئے۔
19. کیونکہ اُن گھوڑوں کی طاقت اُن کے مُنہ اور اُن کی دُموں میں تھی ۔ اِس لِئے کہ اُن کی دُمیں سانپوں کی مانِند تِھیں اور دُموں میں سر بھی تھے ۔ اُن ہی سے وہ ضرر پُہنچاتے تھے۔
20. اور باقی آدمِیوں نے جو اِن آفتوں سے نہ مَرے تھے اپنے ہاتھوں کے کاموں سے تَوبہ نہ کی کہ شیاطِین کی اور سونے اور چاندی اور پِیتل اور پتّھر اور لکڑی کی مُورتوں کی پرستِش کرنے سے باز آتے جو نہ دیکھ سکتی ہیں نہ سُن سکتی ہیں ۔ نہ چل سکتی ہیں۔
21. اور جو خُون اور جادُوگری اور حرام کاری اور چوری اُنہوں نے کی تھی اُن سے تَوبہ نہ کی۔