13. اور آسمان کے سِتارے اِس طرح زمِین پر گِر پڑے جِس طرح زور کی آندھی سے ہِل کر انجِیرکے درخت میں سے کچّے پَھل گِر پڑتے ہیں۔
14. اور آسمان اِس طرح سَرک گیا جِس طرح مکتُوب لپیٹنے سے سَرک جاتا ہے اور ہر ایک پہاڑ اور ٹاپُو اپنی جگہ سے ٹل گیا۔
15. اور زمِین کے بادشاہ اور امِیراور فَوجی سردار اور مال دار اور زور آور اور تمام غُلام اور آزاد پہاڑوں کے غاروں اور چٹانوں میں جا چُھپے۔
16. اور پہاڑوں اور چٹانوں سے کہنے لگے کہ ہم پر گِر پڑو اور ہمیں اُس کی نظر سے جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا ہے اور برّہ کے غضب سے چُھپا لو۔
17. کیونکہ اُن کے غضب کا روزِ عظِیم آ پُہنچا ۔ اب کَون ٹھہر سکتا ہے؟۔