14. لیکن مُجھے چند باتوں کی تُجھ سے شِکایت ہے ۔ اِس لِئے کہ تیرے ہاں بعض لوگ بلعا م کی تعلِیم ماننے والے ہیں جِس نے بلق کو بنی اِسرائیل کے سامنے ٹھوکر کِھلانے والی چِیز رکھنے کی تعلِیم دی یعنی یہ کہ وہ بُتوں کی قُربانِیاں کھائیں اور حرام کاری کریں۔
15. چُنانچہ تیرے ہاں بھی بعض لوگ اِسی طرح نِیکُلیوں کی تعلِیم کے ماننے والے ہیں۔
16. پس تَوبہ کر ۔ نہیں تو مَیں تیرے پاس جلد آ کر اپنے مُنہ کی تلوار سے اُن کے ساتھ لڑُوں گا۔
17. جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے ۔جو غالِب آئے مَیں اُسے پوشِیدہ مَنّ میں سے دُوں گا اور ایک سفید پتّھر دُوں گا ۔ اُس پتّھر پرایک نیا نام لِکھا ہُؤا ہو گا جِسے اُس کے پانے والے کے سِوا کوئی نہ جانے گا۔
18. اور تھواتِیر ہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہخُدا کا بیٹا جِس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانِند اور پاؤں خالِص پِیتل کی مانِند ہیں یہ فرماتا ہے کہ۔
19. مَیں تیرے کاموں اور مُحبّت اور اِیمان اور خِدمت اورصبر کو تو جانتا ہُوں اور یہ بھی کہ تیرے پِچھلے کام پہلے کاموں سے زِیادہ ہیں۔
20. پر مُجھے تُجھ سے یہ شِکایت ہے کہ تُو نے اُس عَورت اِیزبِل کو رہنے دِیا ہے جو اپنے آپ کو نبِّیہ کہتی ہے اور میرے بندوں کو حرام کاری کرنے اور بُتوں کی قُربانِیاں کھانے کی تعلِیم دے کر گُمراہ کرتی ہے۔
21. مَیں نے اُس کو تَوبہ کرنے کی مُہلت دی مگر وہ اپنی حرام کاری سے تَوبہ کرنا نہیں چاہتی۔
22. دیکھ مَیں اُس کو بِستر پر ڈالتا ہُوں اور جو اُس کے ساتھ زِنا کرتے ہیں اگر اُس کے سے کاموں سے تَوبہ نہ کریں تو اُن کو بڑی مُصِیبت میں پھنساتا ہُوں۔
23. اور اُس کے فرزندوں کو جان سے مارُوں گا اور سب کلِیسیاؤں کو معلُوم ہو گا کہ گُردوں اور دِلوں کا جانچنے والا مَیں ہی ہُوں اور مَیں تُم میں سے ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دُوں گا۔
24. مگر تُم تھوا تِیرہ کے باقی لوگوں سے جو اُس تعلِیم کو نہیں مانتے اور اُن باتوں سے جِنہیں لوگ شَیطان کی گہری باتیں کہتے ہیں ناواقِف ہو یہ کہتا ہُوں کہ تُم پر اَور بوجھ نہ ڈالُوں گا۔
25. البتّہ جو تُمہارے پاس ہے میرے آنے تک اُس کو تھامے رہو۔
26. جوغالِب آئے اور جو میرے کاموں کے مُوافِق آخِر تک عمل کرے مَیں اُسے قَوموں پر اِختیار دُوں گا۔
27. اور وہ لوہے کے عَصا سے اُن پر حُکومت کرے گا ۔ جِس طرح کہ کُمہار کے برتن چکنا چُور ہو جاتے ہیں ۔ چُنانچہ مَیں نے بھی اَیسا اِختیار اپنے باپ سے پایا ہے۔
28. اور مَیں اُسے صُبح کا سِتارہ دُوں گا۔
29. جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔