1. اِفِسُس کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہجو اپنے دہنے ہاتھ میں سِتارے لِئے ہُوئے ہے اور سونے کے ساتوں چراغ دانوں میں پِھرتا ہے وہ یہ فرماتا ہے کہ۔
2. مَیں تیرے کام اور تیری مشقّت اور تیرا صبر تو جانتا ہُوں اور یہ بھی کہ تُو بدوں کو دیکھ نہیں سکتا اور جو اپنے آپ کو رسُول کہتے ہیں اور ہیں نہیں تُو نے اُن کو آزما کر جُھوٹا پایا۔
3. اور تُو صبر کرتا ہے اور میرے نام کی خاطِر مُصِیبت اُٹھاتے اُٹھاتے تھکا نہیں۔
4. مگر مُجھ کو تُجھ سے یہ شِکایت ہے کہ تُو نے اپنی پہلی سی مُحبّت چھوڑ دی۔