10. کیونکہ اُسے معلُوم تھا کہ سردار کاہِنوں نے اِس کو حسد سے میرے حوالہ کِیا ہے۔
11. مگر سردار کاہِنوں نے بِھیڑ کو اُبھارا تاکہ پِیلا طُس اُن کی خاطِر برا بّا ہی کو چھوڑ دے۔
12. پِیلا طُس نے دوبارہ اُن سے کہا پِھر جِسے تُم یہُودیوں کا بادشاہ کہتے ہو اُس سے مَیں کیا کرُوں؟۔
13. وہ پِھر چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔
14. اور پِیلا طُس نے اُن سے کہا کیوں اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟وہ اَور بھی چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔
15. پِیلا طُس نے لوگوں کو خُوش کرنے کے اِرادہ سے اُن کے لِئے برا بّا کو چھوڑ دِیا اور یِسُو ع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔
16. اور سِپاہی اُس کو اُس صحن میں لے گئے جو پَریتورِ یُن کہلاتا ہے اور ساری پلٹن کو بُلا لائے۔
17. اور اُنہوں نے اُسے ارغوانی چوغہ پہنایا اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا۔
18. اور اُسے سلام کرنے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب!۔
19. اور وہ اُس کے سر پر سرکنڈا مارتے اور اُس پر تُھوکتے اور گُھٹنے ٹیک ٹیک کر اُسے سِجدہ کرتے رہے۔