مرقس 12:27-42 Urdu Bible Revised Version (URD)

27. وہ تو مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے ۔ پس تُم بڑے گُمراہ ہو۔

28. اور فقِیہوں میں سے ایک نے اُن کو بحث کرتے سُن کر جان لِیا کہ اُس نے اُن کو خُوب جواب دِیا ہے ۔وہ پاس آیا اور اُس سے پُوچھا کہ سب حُکموں میں اوّل کَون سا ہے؟۔

29. یِسُو ع نے جواب دِیا کہ اوّل یہ ہے اَے اِسرا ئیل سُن ۔ خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُداوند ہے۔

30. اور تُو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے مُحبّت رکھ۔

31. دُوسرا یہ ہے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھ ۔ اِن سے بڑا اَور کوئی حُکم نہیں۔

32. فقِیہہ نے اُس سے کہا اَے اُستاد بُہت خُوب! تُو نے سچ کہا کہ وہ ایک ہی ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں۔

33. اور اُس سے سارے دِل اور ساری عقل اور ساری طاقت سے مُحبّت رکھنا اور اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھنا سب سوختنی قُربانِیوں اور ذبِیحوں سے بڑھ کر ہے۔

34. جب یِسُو ع نے دیکھا کہ اُس نے دانائی سے جواب دِیا تو اُس سے کہا تُو خُدا کی بادشاہی سے دُور نہیںاور پِھر کِسی نے اُس سے سوال کرنے کی جُرأت نہ کی۔

35. پِھر یِسُو ع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت یہ کہا کہ فقِیہ کیونکر کہتے ہیں کہ مسِیح داؤُد کا بیٹاہے؟۔

36. داؤُد نے خُود رُوحُ القُدس کی ہدایت سے کہا ہے کہخُداوند نے میرے خُداوند سے کہامیری دہنی طرف بیٹھجب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤںکے نِیچے کی چَوکی نہ کر دُوں۔

37. داؤُد تو آپ اُسے خُداوند کہتا ہے ۔ پِھر وہ اُس کابیٹا کہاں سے ٹھہرا؟اور عام لوگ خُوشی سے اُس کی سُنتے تھے۔

38. پِھراُس نے اپنی تعلِیم میں کہا کہ فقِیہوں سے خبردار رہو جو لمبے لمبے جامے پہن کر پِھرنا اور بازاروں میں سلام۔

39. اور عِبادت خانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں اور ضِیافتوں میں صدر نشِینی چاہتے ہیں۔

40. اور وہ بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہیں اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہیں ۔اِن ہی کو زِیادہ سزا مِلے گی۔

41. پِھروہ ہَیکل کے خزانہ کے سامنے بَیٹھا دیکھ رہا تھا کہ لوگ ہَیکل کے خزانہ میں پَیسے کِس طرح ڈالتے ہیں اور بُہتیرے دَولتمند بُہت کُچھ ڈال رہے تھے۔

42. اِتنے میں ایک کنگال بیوہ نے آ کر دو دمڑِیاں یعنی ایک دھیلا ڈالا۔

مرقس 12