متّی 21:18-30 Urdu Bible Revised Version (URD)

18. اور جب صُبح کو پِھر شہر کو جا رہا تھا اُسے بھوک لگی۔

19. اور راہ کے کنارے انجِیرکا ایک درخت دیکھ کر اُس کے پاس گیا اور پتّوں کے سِوا اُس میں کُچھ نہ پا کر اُس سے کہا کہ آیندہ تُجھ میں کبھی پَھل نہ لگے اور انجِیرکا درخت اُسی دم سُوکھ گیا۔

20. شاگِردوں نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا اور کہا یہ انجِیرکا درخت کیونکر ایک دم میں سُوکھ گیا!۔

21. یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر اِیمان رکھّو اور شک نہ کرو تو نہ صِرف وُہی کرو گے جو انجِیرکے درخت کے ساتھ ہُؤا بلکہ اگر اِس پہاڑ سے بھی کہو گے کہ تُو اُکھڑ جا اور سمُندر میں جا پڑ تو یُوں ہی ہو جائے گا۔

22. اور جو کُچھ دُعا میں اِیمان کے ساتھ مانگو گے وہ سب تُم کو مِلے گا۔

23. اور جب وہ ہَیکل میں آ کر تعلِیم دے رہا تھا تو سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے اُس کے پاس آ کر کہا تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے؟ اور یہ اِختیار تُجھے کِس نے دِیا ہے؟۔

24. یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں ۔ اگر وہ مُجھے بتاؤ گے تو مَیں بھی تُم کو بتاؤں گاکہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔

25. یُوحنّا کا بپتِسمہ کہاں سے تھا؟ آسمان کی طرف سے یا اِنسان کی طرف سے؟وہ آپس میں کہنے لگے کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ ہم سے کہے گا پِھر تُم نے کیوں اُس کا یقِین نہ کِیا؟۔

26. اور اگر کہیں اِنسان کی طرف سے تو ہم عوام سے ڈرتے ہیں کیونکہ سب یُوحنّا کو نبی جانتے ہیں۔

27. پس اُنہوں نے جواب میں یِسُو ع سے کہا ہم نہیں جانتے۔اُس نے بھی اُن سے کہا مَیں بھی تُم کو نہیں بتاتا کہ اِن باتوں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔

28. تُم کیا سمجھتے ہو؟ ایک آدمی کے دو بیٹے تھے ۔ اُس نے پہلے کے پاس جا کر کہا بیٹا جا آج تاکِستان میں کام کر۔

29. اُس نے جواب میں کہا مَیں نہیں جاؤں گامگر پِیچھے پچھتا کر گیا۔

30. پِھردُوسرے کے پاس جا کر اُس نے اِسی طرح کہا ۔ اُس نے جواب دِیا اچّھا جناب ۔ مگر گیا نہیں۔

متّی 21