10. اور پَھل کے مَوسم پر اُس نے ایک نَوکر باغبانوں کے پاس بھیجا تاکہ وہ تاکِستان کے پَھل کا حِصّہ اُسے دیں لیکن باغبانوں نے اُس کو پِیٹ کر خالی ہاتھ لَوٹا دِیاO
11. پِھر اُس نے ایک اَور نَوکر بھیجاO اُنہوں نے اُس کو بھی پِیٹ کر اور بے عِزّت کر کے خالی ہاتھ لَوٹا دِیاO
12. پِھر اُس نے تِیسرا بھیجا O اُنہوں نے اُس کو بھی زخمی کر کے نِکال دِیاO
13. اِس پر تاکِستان کے مالِک نے کہا کہ کیا کرُوں؟ مَیں اپنے پیارے بیٹے کو بھیجُوں گا O شاید اُس کا لِحاظ کریںO
14. جب باغبانوں نے اُسے دیکھا تو آپس میں صلاح کر کے کہا یِہی وارِث ہے O اِسے قتل کریں کہ مِیراث ہماری ہو جائےO
15. پس اُس کو تاکِستان سے باہر نِکال کر قتل کِیا Oاب تاکِستان کا مالِک اُن کے ساتھ کیا کرے گا؟O
16. وہ آ کر اُن باغبانوں کو ہلاک کرے گا اور تاکِستان اَوروں کو دے دے گااُنہوں نے یہ سُن کر کہا خُدا نہ کرےO
17. اُس نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا O پِھر یہ کیا لِکھا ہے کہجِس پتّھر کو مِعماروں نے رَدّ کِیاوُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا؟O
18. جو کوئی اُس پتّھر پر گِرے گا اُس کے ٹُکڑے ٹُکڑے ہو جائیں گے لیکن جِس پر وہ گِرے گا اُسے پِیس ڈالے گاO
19. اُسی گھڑی فقِیہوں اور سردار کاہِنوں نے اُسے پکڑنے کی کوشِش کی مگر لوگوں سے ڈرے کیونکہ وہ سمجھ گئے تھے کہ اُس نے یہ تمثِیل ہم پر کہیO
20. اور وہ اُس کی تاک میں لگے اور جاسُوس بھیجے کہ راست باز بن کر اُس کی کوئی بات پکڑیں تاکہ اُس کو حاکِم کے قبضہ اور اِختیار میں دے دیںO
21. اُنہوں نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تیرا کلام اور تعلِیم درُست ہے اور تُو کِسی کی طرف داری نہیں کرتا بلکہ سچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلِیم دیتا ہےO
22. ہمیں قَیصر کو خراج دینا روا ہے یا نہیں؟O
23. اُس نے اُن کی مَکّاری معلُوم کر کے اُن سے کہاO
24. ایک دِینار مُجھے دِکھاؤ O اُس پر کِس کی صُورت اور نام ہے؟اُنہوں نے کہا قَیصر کاO