32. کیونکہ وہ غیر قَوم والوں کے حوالہ کِیا جائے گااور لوگ اُس کو ٹھٹّھوں میں اُڑائیں گے اور بے عِزّت کریں گے اور اُس پر تُھوکیں گےO
33. اور اُس کو کوڑے ماریں گے اور قتل کریں گے اور وہ تِیسرے دِن جی اُٹھے گاO
34. لیکن اُنہوں نے اِن میں سے کوئی بات نہ سمجھی اور یہ قَول اُن پر پوشِیدہ رہا اور اِن باتوں کا مطلب اُن کی سمجھ میں نہ آیاO
35. جب وہ چلتے چلتے یریحُو کے نزدِیک پہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ ایک اندھا راہ کے کنارے بَیٹھا ہُؤا بِھیک مانگ رہا تھاO
36. وہ بِھیڑ کے جانے کی آواز سُن کر پُوچھنے لگا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟O
37. اُنہوں نے اُسے خبر دی کہ یِسُو ع ناصری جا رہا ہےO
38. اُس نے چِلاّ کر کہا اَے یِسُو ع اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کرO
39. جو آگے جاتے تھے وہ اُس کو ڈانٹنے لگے کہ چُپ رہے مگر وہ اَور بھی چِلاّیا کہ اَے اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کرO
40. یِسُو ع نے کھڑے ہو کر حُکم دِیا کہ اُس کو میرے پاس لاؤ O جب وہ نزدِیک آیا تو اُس نے اُس سے یہ پُوچھاO
41. تُو کیا چاہتا ہے کہ مَیں تیرے لِئے کرُوں؟اُس نے کہا اَے خُداوند یہ کہ مَیں بِینا ہو جاؤںO
42. یِسُوع نے اُس سے کہا بِینا ہو جا O تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کِیاO
43. وہ اُسی دَم بِینا ہو گیا اور خُدا کی تمجِید کرتا ہُؤا اُس کے پِیچھے ہو لِیا اور سب لوگوں نے دیکھ کر خُدا کی حَمد کیO