قُضاۃ 6:5-19 Urdu Bible Revised Version (URD)

5. کیونکہ وہ اپنے چَوپایوں اور ڈیروں کو ساتھ لے کر آتے اور ٹِڈّیوں کے دَل کی مانِند آتے اور وہ اور اُن کے اُونٹ بے شُمار ہوتے تھے ۔ یہ لوگ مُلک کو تباہ کرنے کے لِئے آ جاتے تھے۔

6. سو اِسرائیلی مِدیانیوں کے سبب سے نِہایت خستہ حال ہو گئے اور بنی اِسرائیل خُداوند سے فریاد کرنے لگے۔

7. اور جب بنی اِسرائیل مِدیانیوں کے سبب سے خُداوند سے فریاد کرنے لگے۔

8. تو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے پاس ایک نبی کو بھیجا ۔ اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُم کو مِصر سے لایا اور مَیں نے تُم کو غُلامی کے گھر سے باہر نِکالا۔

9. مَیں نے مِصریوں کے ہاتھ سے اور اُن سبھوں کے ہاتھ سے جو تُم کو ستاتے تھے تُم کو چُھڑایا اور تُمہارے سامنے سے اُن کو دفع کِیا اور اُن کا مُلک تُم کو دِیا۔

10. اور مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ خُداوند تُمہارا خُدا مَیں ہُوں ۔ سو تُم اُن امورِیوں کے دیوتاؤں سے جِن کے مُلک میں بستے ہو مت ڈرنا پر تُم نے میری بات نہ مانی۔

11. پِھر خُداوند کا فرِشتہ آ کر عُفر ہ میں بلُوط کے ایک درخت کے نِیچے جو یُوآ س ابیعزری کا تھا بَیٹھا اور اُس کا بیٹا جِدعو ن مَے کے ایک کولُھو میں گیہُوں جھاڑ رہا تھا تاکہ اُس کو مِدیانیوں سے چُھپا رکھّے۔

12. اور خُداوند کا فرِشتہ اُسے دِکھائی دے کر اُس سے کہنے لگا کہ اَے زبردست سُورما! خُداوند تیرے ساتھ ہے۔

13. جِدعو ن نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک! اگر خُداوند ہی ہمارے ساتھ ہے تو ہم پر یہ سب حادِثے کیوں گُذرے اور اُس کے وہ سب عجِیب کام کہاں گئے جِن کا ذِکر ہمارے باپ دادا ہم سے یُوں کرتے تھے کہ کیا خُداوند ہی ہم کو مِصر سے نہیں نِکال لایا؟ پر اب تو خُداوند نے ہم کو چھوڑ دِیا اور ہم کو مِدیانیوں کے ہاتھ میں کر دِیا۔

14. تب خُداوند نے اُس پر نِگاہ کی اور کہا کہ تُو اپنے اِسی زور میں جا اور بنی اِسرائیل کو مِدیانیوں کے ہاتھ سے چُھڑا ۔ کیا مَیں نے تُجھے نہیں بھیجا؟۔

15. اُس نے اُس سے کہا اَے مالِک! مَیں کِس طرح بنی اِسرائیل کو بچاؤں؟ میرا گھرانا منسّی میں سب سے غرِیب ہے اور مَیں اپنے باپ کے گھر میں سب سے چھوٹا ہُوں۔

16. خُداوند نے اُس سے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ ہُوں گا اور تُو مِدیانیوں کو اَیسا مار لے گا جَیسے ایک آدمی کو۔

17. تب اُس نے اُس سے کہا کہ اب اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو اِس کا مُجھے کوئی نِشان دِکھا کہ مُجھ سے تُو ہی باتیں کرتا ہے۔

18. اور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو یہاں سے نہ جا جب تک مَیں تیرے پاس پِھر نہ آؤں اور اپنا ہدیہ نِکال کر تیرے آگے نہ رکُھُّوں ۔اُس نے کہا کہ جب تک تُو پِھر آ نہ جائے مَیں ٹھہرا رہُوں گا۔

19. تب جِدعو ن نے جا کر بکری کا ایک بچّہ اور ایک ایفہ آٹے کی فطِیری روٹِیاں تیّار کِیں اور گوشت کو ایک ٹوکری میں اور شوربا ایک ہانڈی میں ڈال کر اُس کے پاس بلُوط کے درخت کے نِیچے لا کر گُذرانا۔

قُضاۃ 6