قُضاۃ 5:16-31 Urdu Bible Revised Version (URD)

16. تُو اُن سِیٹِیوں کو سُننے کے لِئے جو بھیڑ بکریوں کےلِئے بجاتے ہیں۔بھیڑ سالوں کے بِیچ کیوں بَیٹھارہا؟رُوبِن کی ندیوں کے پاس۔دِلوں میں بڑا تردُّد تھا۔

17. جِلعاد یَرد ن کے پاررہااور دان کشتِیوں میں کیوں رہ گیا؟آشر سمُندر کے بندر کے پاس بَیٹھا ہی رہااور اپنی کھاڑیوں کے آس پاس جم گیا۔

18. زبُولُون اپنی جان پر کھیلنے والے لوگ تھےاور نفتالی بھی مُلک کے اُونچے اُونچے مقاموں پر اَیساہی نِکلا۔

19. بادشاہ آ کر لڑے۔تب کنعا ن کے بادشاہ تعناک میںمجِدّو کے چشموں کے پاس لڑےپر اُن کو کُچھ رُوپے حاصِل نہ ہُوئے ۔

20. آسمان کی طرف سے بھی لڑائی ہوئیبلکہ ستارے بھی اپنی اپنی منزِل میں سِیسرا سے لڑے ۔

21. قِیسُون ندی اُن کو بہا لے گئی۔یعنی وُہی پُرانی ندی جو قِیسُون ندی ہے۔اَے میری جان! تُو زوروں میں چل۔

22. اُن کے کُودنے ۔ اُن زبردست گھوڑوں کےکُودنے کے سبب سےسُموں کی ٹاپ کی آواز ہونے لگی۔

23. خُداوند کے فرِشتہ نے کہا کہ تُم مِیروز پر لَعنتکرو۔اُس کے باشِندوں پر سخت لَعنت کرو۔کیونکہ وہ خُداوند کی کُمک کوزورآوروں کے مُقابِل خُداوند کی کُمک کو نہ آئے

24. حِبر قینی کی بِیوی یاعیلسب عَورتوں سے مُبارک ٹھہرے گی۔جو عَورتیں ڈیروں میں ہیں اُن سے وہ مُبارک ہو گی۔

25. سِیسرا نے پانی مانگا ۔ اُس نے اُسے دُودھ دِیا۔امِیروں کی قاب میں وہ اُس کے لِئے مکّھن لائی۔

26. اُس نے اپنا ہاتھ میخ کواور اپنا دہنا ہاتھ بڑھئِیوں کے میخچُو کو لگایااور میخچُو سے اُس نے سِیسرا کو مارا ۔ اُس نے اُس کے سرکو پھوڑڈالااور اُس کی کنپٹِیوں کو وار پار چھید دِیا ۔

27. اُس کے پاؤں پر وہ جُھکا ۔ وہ گِرا اور پڑا رہا۔اُس کے پاؤں پر وہ جُھکا اور گِرا۔جہاں وہ جُھکا تھا وہِیں وہ مَر کر گِرا۔

28. سِیسرا کی ماں کِھڑکی سے جھانکی اور چِلاّئی۔اُس نے جِھلمِلی کی اوٹ سے پُکاراکہ اُس کے رتھ کے آنے میں اِتنی دیر کیوں لگی؟اُس کے رتھوں کے پہئے کیوں اٹک گئے؟

29. اُس کی دانِش مند عَورتوں نے جواب دِیابلکہ اُس نے اپنے کو آپ ہی جواب دِیا۔

30. کیا اُنہوں نے لُوٹ کو پا کر اُسے بانٹ نہیں لِیاہے؟کیا ہر مَرد کو ایک ایک بلکہ دو دو کُنواریاںاور سِیسرا کو رنگا رنگ کپڑوں کی لُوٹبلکہ بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے رنگا رنگ کپڑوں کی لُوٹاور دونوں طرف بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے رنگارنگکپڑوں کی لُوٹجو اسِیروں کی گردنوں پر لدی ہو نہیں مِلی؟

31. اَے خُداوند! تیرے سب دُشمن اَیسے ہی ہلاکہو جائیں ۔لیکن اُس کے پِیار کرنے والے آفتاب کی مانِند ہوںجب وہ آب و تاب کے ساتھ طلُوع ہوتاہے۔اور مُلک میں چالِیس برس امن رہا۔

قُضاۃ 5