1. اُسی دِن دبُور ہ اور ابی نُو عم کے بیٹے برق نے یہ گِیت گایا کہ
2. پیشواؤں نے جو اِسرا ئیل کی پیشوائی کیاور لوگ خُوشی خُوشی بھرتی ہُوئےاِس کے لِئے خُداوند کو مُبارک کہو ۔
3. اَے بادشاہو! سُنو۔ اَے شاہزادو! کان لگاؤ ۔مَیں خُود خُداوند کی سِتایش کرُوں گیمَیں خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی مدح گاؤُں گی۔
4. اَے خُداوند! جب تو شعِیر سے چلا۔جب تُو ادُوم کے مَیدان سے باہر نِکلا۔تو زمِین کانپ اُٹھی اور آسمان ٹُوٹ پڑا ۔ہاں بادل برسے ۔
5. پہاڑ خُداوند کی حضُوری کے سبب سےاور وہ سِینا بھی خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حضُوری کےسبب سے کانپ گئے۔
6. عنات کے بیٹے شمجر کے دِنوں میںاور یاعیل کے ایّام میں شاہراہیں سُونی پڑی تِھیںاور مُسافِر پگ ڈنڈیوں سے آتے جاتے تھے ۔
7. اِسرا ئیل میں حاکِم مَوقُوف رہے ۔ وہ مَوقُوفرہےجب تک کہ مَیں دبُورہ برپا نہ ہُوئی۔جب تک کہ مَیں اِسرا ئیل میں ماں ہو کر نہ اُٹھی ۔
8. اُنہوں نے نئے نئے دیوتا چُن لِئے۔تب جنگ پھاٹکوں ہی پر ہونے لگی۔کیا چالِیس ہزار اِسرائیلِیوں میں بھیکوئی ڈھال یا برچھی دِکھائی دیتی تھی؟
9. میرا دِل اِسرا ئیل کے حاکِموں کی طرف لگا ہے۔جو لوگوں کے بِیچ خُوشی خُوشی بھرتی ہُوئے۔تُم خُداوند کو مُبارک کہو۔