7. تو خُدا کا اِطمِینان جو سمجھ سے بِالکُل باہر ہے تُمہارے دِلوں اور خیالوں کو مسِیح یِسُوع میں محفُوظ رکھّے گا۔
8. غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو۔
9. جو باتیں تُم نے مجُھ سے سِیکِھیں اور حاصِل کِیں اور سُنِیں اور مُجھ میں دیکِھیں اُن پر عمل کِیا کرو تو خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے تُمہارے ساتھ رہے گا۔
10. مَیں خُداوند میں بُہت خُوش ہُوں کہ اب اِتنی مُدّت کے بعد تُمہارا خیال میرے لِئے سر سبز ہُؤا ۔ بے شک تُمہیں پہلے بھی اِس کا خیال تھا مگر مَوقع نہ مِلا۔
11. یہ نہیں کہ مَیں مُحتاجی کے لِحاظ سے کہتا ہُوں کیونکہ مَیں نے یہ سِیکھا ہے کہ جِس حالت میں ہُوں اُسی پر راضی رہُوں۔
12. مَیں پَست ہونا بھی جانتا ہُوں اور بڑھنا بھی جانتا ہُوں ۔ ہر ایک بات اور سب حالتوں میں مَیں نے سیر ہونا بُھوکا رہنا اور بڑھنا گھٹنا سِیکھا ہے۔
13. جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کر سکتا ہُوں۔
14. تَو بھی تُم نے اچّھا کِیا جو میری مُصِیبت میں شرِیک ہُوئے۔
15. اور اَے فِلِپّیو!تُم خُود بھی جانتے ہو کہ خُوشخبری کے شرُوع میں جب مَیں مَکِدُنیہ سے روانہ ہُؤا تو تُمہارے سِوا کِسی کلِیسیا نے لینے دینے کے مُعاملہ میں میری مدد نہ کی۔