عِبرانیوں 6:8-20 Urdu Bible Revised Version (URD)

8. اور اگر جھاڑِیاں اور اُونٹ کٹارے اُگاتی ہے تو نامقبُول اور قرِیب ہے کہ لَعنتی ہو اور اُس کا انجام جَلایا جانا ہے۔

9. لیکن اَے عزِیزو! اگرچہ ہم یہ باتیں کہتے ہیں تَو بھی تُمہاری نِسبت اِن سے بِہتر اور نجات والی باتوں کا یقِین کرتے ہیں۔

10. اِس لِئے کہ خُدا بے اِنصاف نہیں جو تُمہارے کام اور اُس مُحبّت کو بُھول جائے جو تُم نے اُس کے نام کے واسطے اِس طرح ظاہِر کی کہ مُقدّسوں کی خِدمت کی اور کر رہے ہو۔

11. اور ہم اِس بات کے آرزُو مند ہیں کہ تُم میں سے ہر شخص پُوری اُمّید کے واسطے آخِر تک اِسی طرح کوشِش ظاہِر کرتا رہے۔

12. تاکہ تُم سُست نہ ہو جاؤ بلکہ اُن کی مانِند بنو جو اِیمان اور تحمُّل کے باعِث وعدوں کے وارِث ہوتے ہیں۔

13. چُنانچہ جب خُدا نے ابرہا م سے وعدہ کرتے وقت قَسم کھانے کے واسطے کِسی کو اپنے سے بڑا نہ پایا تو اپنی ہی قَسم کھا کر۔

14. فرمایا کہ یقِیناً مَیں تُجھے برکتوں پر برکتیں بخشُوں گا اور تیری اَولاد کو بُہت بڑھاؤں گا۔

15. اوراِس طرح صبر کر کے اُس نے وعدہ کی ہُوئی چِیز کو حاصِل کِیا۔

16. آدمی تو اپنے سے بڑے کی قَسم کھایا کرتے ہیں اور اُن کے ہر قضِیّہ کا آخِری ثبُوت قَسم سے ہوتا ہے۔

17. اِس لِئے جب خُدا نے چاہا کہ وعدہ کے وارِثوں پر اَور بھی صاف طَور سے ظاہِر کرے کہ میرا اِرادہ بدل نہیں سکتا تو قَسم کو درمِیان میں لایا۔

18. تاکہ دو بے تبدِیل چِیزوں کے باعِث جِن کے بارے میں خُدا کا جُھوٹ بولنا مُمکِن نہیں ہماری پُختہ طَور سے دِلجمعی ہو جائے جو پناہ لینے کو اِس لِئے دَوڑے ہیں کہ اُس اُمّید کو جو سامنے رکھّی ہُوئی ہے قبضہ میں لائیں۔

19. وہ ہماری جان کا اَیسا لنگر ہے جو ثابِت اور قائِم رہتا ہے اور پردہ کے اندر تک بھی پُہنچتا ہے۔

20. جہاں یِسُو ع ہمیشہ کے لِئے مَلکِ صِد ق کے طَور پر سردار کاہِن بن کر ہماری خاطِر پیشرَو کے طَور پر داخِل ہُؤا ہے۔

عِبرانیوں 6