14. اور جنگلی جانور اُس میں لیٹیں گے اور ہر قِسم کے حَیوان حواصِل اور خارپُشت اُس کے سُتُونوں کے سِروں پر مقام کریں گے ۔اُن کی آواز اُس کے جھروکوں میں ہو گی ۔ اُس کی دہلِیزوں میں وِیرانی ہو گی کیونکہ دیودار کا کام کُھلا چھوڑا گیا ہے۔
15. یہ وہ شادمان شہر ہے جو بے فِکر تھا ۔ جِس نے دِل میں کہا کہ مَیں ہُوں اور میرے سِوا کوئی دُوسرا نہیں ۔ وہ کَیسا وِیران ہُؤا ! حَیوانوں کے بَیٹھنے کی جگہ! ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے گا سُسکارے گا اور ہاتھ ہِلائے گا۔