16. دِن تیرا ہے ۔ رات بھی تیری ہی ہے۔نُور اور آفتاب کو تُو ہی نے تیّار کِیا۔
17. زمِین کی تمام حدُود تُو ہی نے ٹھہرائی ہیں ۔گرمی اور سردی کے مَوسِم تُو ہی نے بنائے۔
18. اَے خُداوند! اِسے یاد رکھ کہ دُشمن نے طَعنہ زنی کی ہےاور بیوُقُوف قَوم نے تیرے نام کی تکفِیر کی ہے ۔
19. اپنی فاختہ کی جان کو جنگلی جانور کے حوالہ نہ کر۔اپنے غرِیبوں کی جان کو ہمیشہ کے لِئے بُھول نہ جا۔
20. اپنے عہد کا خیال فرماکیونکہ زمِین کے تارِیک مقام ظُلم کے مسکنوںسے بھرے ہیں
21. مظلُوم شرمِندہ ہو کر نہ لَوٹے۔غرِیب اور مُحتاج تیرے نام کی تعرِیف کریں۔
22. اُٹھ اَے خُدا! آپ ہی اپنی وکالت کر۔یاد کر کہ احمق دِن بھر تُجھ پر کَیسی طَعنہ زنی کرتا ہے ۔
23. اپنے دُشمنوں کی آواز کو بُھول نہ جا۔تیرے مُخالِفوں کا ہنگامہ برپا ہوتا رہتا ہے