6. وہ کٹی ہُوئی گھاس پر مینہ کی مانِنداور زمِین کو سیراب کرنے والی بارِش کی طرح نازِل ہوگا۔
7. اُس کے ایاّم میں صادِق برومند ہوں گےاور جب تک چاند قائِم ہے خُوب امن رہے گا۔
8. اُس کی سلطنت سمُندر سے سمُندر تکاور دریای ِ فرات سے زمِین کی اِنتہا تک ہو گی ۔
9. بیابان کے رہنے والے اُس کے آگے جُھکیں گےاور اُس کے دُشمن خاک چاٹیں گے۔
10. ترسےِس کے اور جزِیروں کے بادشاہ نذریں گُذرانیں گے ۔سبا ا ور سیبا کے بادشاہ ہدئے لائیں گے۔
11. بلکہ سب بادشاہ اُس کے سامنے سرنِگُوں ہوں گے ۔کُل قَومیں اُس کی مُطِیع ہوں گی۔
12. کیونکہ وہ مُحتاج کو جب وہ فریاد کرے۔اور غرِیب کو جِس کا کوئی مددگار نہیں چُھڑائے گا ۔
13. وہ غرِیب اور مُحتاج پر ترس کھائے گا۔اور مُحتاجوں کی جان کو بچائے گا۔
14. وہ فِدیہ دے کر اُن کی جان کو ظُلم اور جبر سے چُھڑائے گااور اُن کا خُون اُس کی نظر میں بیش قِیمت ہو گا۔
15. وہ جِیتے رہیں گے اور سبا کا سونا اُس کو دِیا جائے گا ۔لوگ برابر اُس کے حق میں دُعا کریں گے۔وہ دِن بھر اُسے دُعا دیں گے۔